ڈرون کے ذریعے خون کی ترسیل

روانڈا نے دنیا کے ایسے سب سے پہلے ملک ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے کمرشل ڈرون کی مدد سے چیزیں ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچائی جارہی ہیں-

یہ ڈرون اپنی منزل پر پہنچ کر نیچے اترنے کے بجائے پیراشوٹ کی مدد سے متعلقہ سامان کو نیچے کی جانب چھوڑ دیتے ہیں-
 

image

ڈرون کی مدد سے اشیاﺀ کی ترسیل کا یہ کام سب سے پہلے امریکی کمپنی زپلین نے شروع کیا ہے اور امید ظاہر کی جارہی ہے کہ اس طریقہ کار سے اشیاﺀ اشیا کی ترسیل کہیں زیادہ تیزی ممکن ہوسکے گی-

آغاز میں یہ ڈرونز روانڈا کے دور دراز علاقوں میں قائم ہسپتالوں میں خون پہنچائیں گے- ان ڈرونز کی مدد سے یہ خون گھنٹوں کے بجائے صرف چند منٹوں میں اسپتال تک پہنچ جایا کرے گا-

کمرشل ڈرون 500 فٹ سے کم بلندی پر پرواز کریں گے اور 150 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے-
 

image


ڈرون کے ذریعے خون کی ترسیل کے لیے امریکی کمپنی کو فی ڈلیوری کے حساب سے رقم ادا کی جائے گی اور یہ ادائیگی روانڈا کا محکمۂ صحت کرے گا- کمپنی کے مطابق ایک ڈیلیوری پر اتنا ہی خرچ آئے گا جتنا موٹر سائیکل یا ایمبولینس کے طریقے کار پر آتا ہے۔

YOU MAY ALSO LIKE:

Rwanda has launched the world's first national drone delivery system, which will be used to deliver blood to patients in remote areas of the country. The drones, manufactured by California robotics company Zipline, will begin delivering blood to 21 transfusing facilities in the western part of Rwanda, where poor roads and healthcare infrastructure have often made it difficult to reach patients in need.