ایکو کولر ائیرکنڈیشن٬ بغیر بجلی کے گھر کو ٹھنڈا کیجیے

ائیر کنڈیشن نہ صرف ایک مہنگی مشین ہے بلکہ اس کا استعمال بھی انتہائی مہنگا ثابت ہوتا ہے اور اگر یہ کام کرنا بند کردے تو اس کی مرمت پر بھی کافی خرچ اٹھ جاتا ہے- لیکن اگر آپ ناقابلِ برداشت حد تک گرم علاقوں کے رہائشی ہیں تو پھر آپ کو “ ائیر کنڈیشن “ کے اخراجات برداشت کرنا پڑتے ہیں-تاہم اس کے اخراجات برداشت کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے-

مگر اب ایکو کولر ( Eco-Cooler ) کی ایجاد نے کم سے کم ایسے افراد کی مشکل کا حل تو نکال دیا ہے جو ائیر کنڈیشن خریدنے اور اس کے استعمال پر آنے والے اخراجات کو برداشت کرنے کی طاقت نہیں رکھتے-
 

image

جی ہاں ایکو کولر دوسرے معنی ایک ایسا ائیر کنڈیشن ہے جسے چلنے کے لیے نہ تو کسی قسم کی بجلی کی ضرورت ہے بلکہ یہ آپ خود گھر پر ہی چند استعمال شدہ اشیاﺀ سے باآسانی تیار کرسکتے ہیں-

ایکو کولر درحقیقت بنگلہ دیش کی ایجاد ہے اور یہ اس ملک میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے کیونکہ یہاں کی 70 فیصد آبادی ایسے گھروں میں رہائش پذیر ہے جس کی چھتیں ٹین کی ہوتی ہیں اور انہیں بجلی کی سہولت بھی میسر نہیں ہے-

ای کولر کیسے تیار کیا جائے؟
ای کولر کی تیاری کے لیے سب سے پہلے اپنے گھر میں موجود کھڑکی کے سائز جتنا ایک لکڑی کا بورڈ حاصل کیجیے اور اس میں ایک مخصوص ترتیب کے ساتھ ڈرل کی مدد سے سوراخ کیجیے- یہ سوراخ اتنے بڑے ہونے چاہئیں کہ ان میں سے پلاسٹک کی بوتلوں کی گردن ( پانی نکالنے والا حصہ ) گزر جائے-
 

image


اس کے بعد چند پرانی پلاسٹک کی بوتلیں (منرل واٹر کی یا پھر مختلف مشروبات کی ) اکھٹی کیجیے اور انہیں نیچے سے کاٹ دیجیے- اب ان بوتلوں کی گردن کو لکڑی کے بورڈ میں موجود سوراخوں میں سے گزار کر دوسری جانب سے اوپر سے کٹے ہوئے ڈھکن لگا کر بند کردیجیے)- اب اس بورڈ کو کھڑکی لٹکا دیجیے اور حیرت انگیز طور پر کمرہ کا درجہ حرارت کم ہوتا محسوس کیجیے- واضح رہے کہ بورڈ پر لگی بوتلوں کا گردن والا حصہ کمرے کی اندر کی جانب ہونا چاہیے-

ای کولر کی تخلیق کے تمام طریقہ کار کی وضاحت آپ آرٹیکل کے اختتام پر موجود ویڈیو میں بھی دیکھ سکتے ہیں-

ای کولر انہی اصولوں پر اپنا کام کرتا ہے جن کے تحت ہم اپنے منہ سے ہوا خارج کرتے ہیں مثال کے طور پر اگر آپ پورا منہ کھول کر سانس باہر نکالیں تو یہ گرم ہوگی لیکن اگر یہی کام بہت کم منہ کھول کر کریں گے تو خارج ہونے والی ہوا ٹھنڈی ہوگی-

اسی طرح بوتلوں کے بڑے حصے میں ہوا داخل ہونے کے بعد جب بوتلوں کی گردن یا چھوٹے حصے سے جب واپس نکلتی ہے تو اس کا دباؤ تبدیل ہوچکا ہوتا ہے اور وہ ٹھنڈی ہوچکی ہوتی ہے اور یہی ٹھنڈی ہوا آپ کے کمرے میں داخل ہوکر آپ کے کمرے کے درجہ حرارت میں کمی واقع کردیتی ہے-
 

image

ایکو کولر کے استعمال سے آپ کے کمرے کی درجہ حرارت میں تقریباً 5 ڈگری سینٹی گریڈ کی کمی آتی ہے- یقیناً یہ بہت زیادہ تو نہیں ہے لیکن اگر آپ کے بجلی نہ ہو اور موسم بھی گرم ہو تو یہ 5 ڈگری سینٹی گریڈ کی کمی قابلِ ذکر معلوم ہوتی ہے-

اگر آپ اپنے گھر کو مزید ٹھنڈا کرنا چاہتے ہیں تو پھر ایسا ہی ایک بورڈ گھر کے درواٰزے جتنا تیار کر کے وہاں لٹکا دیں- اس سے گھر کے درجہ حرارت میں مزید بہتری آئے گی-

کثرت کے ساتھ موجود پلاسٹک کی بوتلیں اور آسانی سے میسر آنے والا لکڑی کا بورڈ یہی دو چیزیں ایکو کولر کی تیاری کے لیے لازمی ہیں اور اس کولر کی تیاری پر آنے والی لاگت بھی کچھ خاص نہیں ہے-
 

YOU MAY ALSO LIKE:

Air conditioning units are expensive devices both to buy and to run. When they stop working, that’s also an expensive problem to solve. Even so, if you live in a location with unbearably hot summers, an AC unit is essential. Not everyone has that option, though, but they no longer need it because the Eco-Cooler has been invented.