کرپٹ پی آئی اے کے پرتعیش ہوٹل کی اصل حقیقت

روز ویلٹ ہوٹل کا شمار امریکہ کے تاریخی ہوٹلوں میں ہوتا ہے جس کی اوپننگ 1924 میں ہوئی اور یہ دنیا کے مہنگے ترین علاقے مین ہیٹن نیویارک میں واقع ہے۔ اس میں 1015 کمرے ہیں اور 52 لگژری سوئیٹس ہیں۔

یہ اچھے وقتوں کی بات ہے، جب ہم زرا کم کرپٹ ہوا کرتے تھے اور ہمارے ادارے انسان چلایا کرتے تھے۔ 1979 میں پی آئی اے نے اس ہوٹل کو اس وقت لیز پر لیا جب اس کا بزنس کچھ مندا چل رہا تھا۔ پی آئی اے کے انوسٹمنٹ آرم نے ایک سعودی پرنس کے زریعے یہ شاندار ڈیل کی جس کے مطابق 20 سال بعد پی آئی اے اس ہوٹل کو خرید سکتا تھا۔
 

image


90 کی دہائی میں ہوٹل کے مالک نے کورٹ میں مقدمہ کردیا کہ جس معایدے کے تحت پی آئی اے یہ ہوٹل خریدنے جارہا ہے، اس سے ملنے والی رقم مارکیٹ ویلیو سے بہت کم ہے۔ پی آئی اے کی انتظامیہ اپنے سفارتخانے کے ہمراہ امریکی کورٹ میں گئی اور مقدمہ جیت لائی۔ جس کے نتیجے میں 1999 میں پی آئی اے کو صرف ساڑھے 36 ملین ڈالر میں یہ ہوٹل مل گیا۔

2005 میں مشرف دور میں پی آئی اے نے سعودی پرنس کو 40 ملین ڈالر دے کر اس کے روزویلٹ ہوٹل میں موجود چند پرسنٹ شئیرز بھی خرید لئے۔

مشرف دور میں 2006 اور 2007 میں پی آئی اے نے اس ہوٹل کی تزئین و آرائش پر 65 ملین ڈالر خرچ کردیئے۔

2009 میں پی آئی اے نے اس ہوٹل کی مارکیٹ ویلیو کروائی اور اسے 1 بلین ڈالر، یعنی 1000 ملین ڈالر کے عوض بیچنے پر لگا دیا۔
 

image


بدقسمتی سے اس وقت امریکہ کی اکانومی اور ہاؤسنگ مارکیٹ کریش ہوچکی تھی جس کی وجہ سے یہ ہوٹل بک نہ سکا۔ پھر پی آئی اے نے اسے سیل کرنے کا پلان واپس لے لیا۔

اس ہوٹل کے اردگرد واقع کچھ ہوٹل پچھلے چند ماہ میں فروخت ہوئے ہیں جس سے اندازہ ہورہا ہے کہ ہوٹل سیکٹر میں انویسٹمنٹ آج کل پھر گرم ہوچکی ھے۔ روز ویلٹ کے سٹینڈرڈ کے جتنے بھی ہوٹل مین ہیٹن کے علاقے میں پچھلے ڈیڑھ سال میں فروخت ہوئے ہیں، ان کی اوسط قیمت 10 سے 14 لاکھ ڈالر فی کمرہ رہی ھے۔
 

image


روزویلٹ میں 1015 کمرے ہیں اور 52 انتہائی لگژری سویٹس۔ اس حساب سے اس ہوٹل کی قیمت کم سے کم بھی 1200 ملین ڈالر یعنی 1 اعشاریہ 2 بلین ڈالر تک آنی چاہیے۔

کہا جارہا ہے کہ حکومت کا پی آئی اے کو پرائیویٹائز کرنے کا اصل مقصد یہ ہوٹل بیچنا ہے۔ اور آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ حکومت نے اس ہوٹل کا سودا اپنے قریبی فرنٹ مین میاں منشا کے ساتھ کردیا ہے۔
 

image

جاننا چاہیں گے کہ یہ ہوٹل جس کی مارکیٹ ویلیو 1 اعشاریہ 2 بلین ڈالر ہے، وہ حکومت نے کتنے میں بیچا ہے؟ میں پورے اعتماد سے آپ کو بتا دیتا ہوں۔ یہ ہوٹل نوازشریف نے تقریباً 9 ملین ڈالر میں بیچا ہے، یعنی اصل قیمت کا ایک پرسنٹ سے بھی کم۔

جب نیب پنجاب میں کاروائیاں شروع کرنے کا اعلان کرتی ہے تو ایسے ہی میاں برادران کی چیخیں نہیں نکلتی۔
YOU MAY ALSO LIKE:

It stands on the corner of 45th Street and Madison Avenue, in the heart of Midtown Manhattan, bearing a quintessentially American name. Yet The Roosevelt Hotel is the property of Pakistan International Airlines (PIA). As the conversation about the national carrier’s ailing finances continue to unfold, one of the questions that will invariably be asked is: how much is The Roosevelt Hotel worth, and would selling it help PIA? But a little knowledge of history is needed first.