انٹرنیٹ عصر حاضر کی بہترین ایجاد

انٹرنیٹ ایک ملین سے زیادہ کے نیٹ ورکس کا ایک گلوبل ویب ہے ۔ جس میں 50 ملین سے زیادہ کمپیوٹرز کام کر رہے ہیں۔ اورپوری دنیا سے تقریباََ 200 ملین لوگ شامل ہیں۔ اور اس تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ شروع شروع میں تو انٹرنیٹ کی سہولت صرف گورنمنٹ کے اداروں اور بڑی بڑی لائبرریریوں تک محدود تھی تاہم وقت کے گذرنے کے ساتھ ساتھ وسیع سے وسیع تر ہوتا گیا اور آج تقریباََ تمام دنیا کے لوگ اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔ یہ انفارمیشن ایکسچینج کا تیز اور اہم ترین ذریعہ ہے۔

انٹرنیٹ کے ذریعے آجکل بہت سے ایسے کام کئے جا رہے ہیں۔ جن کا پہلے تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔اس کے ذریعے ہر قسم کی معلومات کسی بھی ملک کے بارے میں حاصل کی جاسکتی ہیں۔ جس ہمیں اس ملک کی ثقافت اور سیاسی وسماجی حالات سے آگاہی ہوتی ہے۔ اور تو اور اب بہت سے صنعتی ادارے بھی اپنی اشیاﺀ کی تشہیر کیلئے بھی اسی ذریعے کو استعمال کرنے لگے ہیں۔ کیونکہ اس کی بدولت کم وقت میں بہت سے لوگوں تک اپنی معلومات کے بارے میں اور خدمات کے حوالے سے معلومات دی جاسکتی ہیں۔اور بہت سی اشیائ بھی انٹرنیٹ پر فروخت کیلئے پیش کی جار ہی ہیں اور آن لائن شاپنگ کا تصور بھی انٹرنیٹ کی بدولت سامنے آیا ہے ۔ جس کی بدولت اب گھر بیٹھے ہر قسم کی اشیاﺀ کی کریڈٹ کارڈ استعمال کر کے خرید سکتے ہیں اور کچھ اضافی رقم خرچ کرنے پر وہ اشیاﺀ ہمیں گھر پر ہی مہیا ہو جاتی ہیں۔ جس سے ہمیں بازار جانے اور وہاں سے اشیاﺀ لانے کی کوفت سے نجات حاصل ہوئی ہے۔

جس طرح سے دنیا میں مواصلاتی نظام تعلیم کو عروج حاصل ہوا تھا اور بے شمار لوگ اس سے مستفید ہوئے تھے ۔ بالکل اسی طرح آجکل دنیا کی بہت سی یونیورسٹیاں بھی آن لائن تعلیم دے رہی ہیں۔ جس کی بدولت علم کے پروانے اپنی پیاس بجھا رہے ہیں۔اس کے علاوہ غیر ممالک میں پڑھنے کے خواہشمند طلباﺀ بھی اس ذریعہ کی بدولت وہاں کی یونیورسٹیوں میں داخلے کیلئے اپلائی کر کے وہاں تعلیم حاصل کر تے ہیں۔ اس کے علاوہ ایسے افراد جو کسی بھی میدان میں تجربہ رکھتے ہوں مگر ان کے پاس کسی بھی قسم کو کوئی بھی سرٹیفکیٹ نہ ہو تو وہ بھی انٹرنیٹ پر موجود ویب سائٹس پر آن لائن ٹیسٹ دے کر سرٹیفکیٹ حاصل کر سکتے ہیں۔اور اپنے لئے حصول روزگار کو ممکن بنا سکتے ہیں۔انٹرنیٹ پر بہت سی ویب سائٹس ایسی بھی ہیں جن کی بدولت ہر کوئی اپنی من پسند نوکری حاصل کر سکتاہے بات صرف ان ویب سائٹس پر جا کر آن لائن اپلائی کرنا ہوتا ہے اور بعد میں ان کو انٹرویو کیلئے کال کر لیا جاتا ہے۔

انٹرنیٹ کی بدولت ایک ملک کے لوگ دوسرے ملک کے افراد سے بات چیت کر کے اپنے تجربات اور علم سے ایک دوسرے کو مستفید کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے بہت سے ملکوں کے باشندوں کے درمیان غلط فہمیاں دور ہو رہی ہیں اور فاصلے سمٹ رہے ہیں۔ جو یہ اس سے قبل ممکن نہ تھا اور یہ صرف انٹرنیٹ کی وجہ سے ہوا ہے۔ کچھ عرصہ قبل تک شاید کسی کے وہم وگمان میں بھی نہ ہوگا کہ ہمیں انٹرنیٹ پر اخبارات بھی پڑھنے کو ملیں گے ۔ اب دنیا کے بہت سے اخبارات کے آن لائن ایڈیشنز بھی شائع ہو رہے ہیں۔

 

Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 392 Articles with 478684 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More