سب سے پہلے، محل میں ایک ساتھ مل کر شاہی خاندان کے ساتھ رہنے کا خیال کسی
افسانے کی طرح لگتا ہے۔ تاہم، برطانوی شاہی خاندان کے ملازمین حقیقت میں
ہماری اس بات سے متفق نہیں ہوں گے۔ اگرچہ وہ اسے ایک اعزاز کے طور پر
دیکھتے ہیں، لیکن کئی ایسے عجیب و غریب قوانین بھی ہیں جن پر انھیں چلنا
پڑتا ہے جبکہ یہ قوانین ہم میں سے بیشتر افراد کو غیر حقیقی معلوم ہوں گے۔ |
|
قالین کی صفائی |
محل میں صبح 10 بجے پہلے ملازمین قالین کی صفائی کے لیے ویکیوم کلینر
استعمال نہیں کرسکتے ہیں- اس لیے اسٹاف صفائی کے لیے عام جھاڑن استعمال کیا
جاتا ہے- اس قانون پر سختی سے عملدرآمد کیا جاتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ
کہیں ویکیوم کلینر کی آواز سے شاہی خاندان کے افراد کی نیند میں خلل نہ پڑے- |
|
|
قالین پر چلنا |
شاہی خاندان کے محل کے ملازمین کو کارپٹ کے درمیان میں چلنا منع ہے اور یہ
کام صرف شاہی خاندان کے افراد ہی کرسکتے ہیں- ملازمین کے لیے ضروری ہے کہ
وہ دالان کے اطراف میں چلیں- اس طرح قالین کو غیر ضروری قدموں کے نشانات سے
بچایا جاتا ہے- |
|
|
منصوبہ بندی |
بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی خادمہ کی ذمہ داری یہ بھی
ہوتی ہے کہ وہ شاہی خاندان کے افراد کو ایسی نئی تجاویز اور آئیڈیاز بھی دے
جن پر عمل کر کے وہ اکٹھے وقت گزار سکیں- |
|
|
ہئیر اسٹائلسٹ |
شاہی خاندان کے افراد کو ہر وقت بنا سنورا نظر آنا پڑتا
ہے- اس کا مطلب ہے کہ ایک ہئیر اسٹائلسٹ کو لازمی ہر وقت محل میں موجود
رہنا پڑتا ہے- یہاں تک کہ جب کیٹ مڈلٹن کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی تو اس
وقت بھی ہئیر اسٹائلسٹ موجودگی یقینی بنائی گئی جس نے کیٹ کے بال سیٹ کیے- |
|
|
اسٹاف نظر نہ آئے |
شاہی خاندان کے ملازمین کے لیے یہ بھی اصول ہے کہ وہ غیر
ضروری طور پر آس پاس نظر نہ آئیں اور نہ ہی ان کی آواز سنائی دے- ان کے لیے
ضروری ہے کہ وہ منظر سے غائب ہی رہیں یہاں تک کہ ان کی موجودگی اس لمحہ میں
غیر ضروری محسوس نہ ہو- |
|
|
پرنس چارلس کے ملازمین |
پرنس چارلس بہت سی چیزیں نہیں کرتے ہیں- ان کے ملازم ان
کے کپڑے نکالتے ہیں اور ساتھ ہی دائیں اور بائیں پاؤں کے موزے بھی الگ الگ
کر کے دیتے ہیں- ان کے لیے تولیہ بھی نکالتے ہیں- یہاں تک کہ ملازم ہی پرنس
جارلس کے ٹوتھ برش پر ٹوتھ پیسٹ بھی لگا کر دیتے ہیں- |
|