سردی سے چڑھنے والے بخار کو معمولی نہ سمجھیں یہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے

image
 
اللہ تعالیٰ نے انسان کے جسم کو ایک مشین کی مانند بنایا ہے جس کے ایک پرزے میں ہونے والی تکلیف کا اظہار علامات کے ذریعے ہو جاتا ہے اور ان علامات کے ذریعے جسم مین موجود تکلیف کے بارے میں جانا جا سکتا ہے- ڈاکٹر اور ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ بخار درحقیقت خود کوئی بیماری نہیں ہوتی ہے بلکہ جسم کے کسی نہ کسی حصے میں ہونے والی تکلیف کا ردعمل ہوتا ہے ۔ مثال کے طور پر سخت سردی کے ساتھ چڑھنے والے بخار کے متعلق ڈاکٹروں کا یہ ماننا ہے کہ یہ بخار ملیریا ہوتا ہے اور اس کا سبب ایک جراثیم پلازموڈیم ہوتا ہے جو کہ مادہ مچھر کے کاٹنے سے انسان کے خون میں منتقل ہوتا ہے-
 
ملیریا بخار کا سبب اور علامات
مادہ مچھر کے کاٹنے سے پلازموڈیم انسانی خون میں داخل ہوتا ہے اور خون کے ذریعے جگر تک پہنچتا ہے جہاں پر طاقت حاصل کرنے کے بعد خون میں شامل ہو کر خون کی نالیوں کو متاثر کرتا ہے- جس کے سبب شدید سردی سے تیز بخار چڑھتا ہے جس کے ساتھ الٹی اور دست بھی ہو سکتے ہیں اس کے علاوہ پٹھوں میں شدید درد ہوتا ہے ۔ پلازموڈیم کے جسم میں داخل ہونے کے بعد سات سے اٹھارہ دن میں اس کی علامات جسم میں واضح ہوتی ہیں-
 
ملیریا بخار کے سبب ہونے والے شدید خطرات
1: انیمیا یا خون کی کمی
پلازموڈیم ایک پیراسائٹ ہوتا ہے جو کہ خون کے سرخ خلیات کو خوراک کے طور پر استعمال کر کے ان کو تیزی سے ختم کرتا ہے- اس لیے ملیریا کی دوا کے بروقت استعمال اور تشخیص نہ ہونے کے سبب خون کی شدید کمی کے ہونے کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے جس کے سبب شدید کمزوری ، بے ہوشی شامل ہے جو بروقت علاج نہ ہونے کے سبب جان لیوا بھی ہو سکتا ہے-
 
image
 
2: سیریبرل ملیریا
اگر ملیریا بخار کی بروقت تشخیص نہ کی جائے تو اس کے جراثیم دماغ تک پہنچ کر سیریبرل ملیریا میں تبدیل ہو جاتے ہیں اور دماغ کے خلیات کو خطرناک حد تک متاثر کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے مریض کے کومے میں جانے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں اور موت بھی واقع ہو سکتی ہے-
 
3: یرقان
چونکہ پلازموڈیم سب سے پہلے جگر پر اثر انداز ہوتا ہے اور اگر یہ جراثیم زيادہ دیر تک جگر میں رہیں تو اس سے جگر کے افعال متاثر ہو سکتے ہیں جس کے بدلے میں یرقان ہو سکتا ہے اور بعض اوقات اس کے سبب جگر کام کرنا چھوڑ بھی دیتا ہے اور موت بھی واقع ہو سکتی ہے-
 
4: گردوں کا کام کرنا چھوڑ دینا
گردوں کی نالیوں پر یہ جراثیم اثر انداز ہو کر اس کے افعال کو بری طرح متاثر کر سکتا ہے جس کے نتیجے میں گردوں میں انفیکشن ہو سکتا ہے اور یہ انفیکشن علاج نہ ہونے کے باعث گردوں کو ہمیشہ کے لیۓ خراب بھی کر سکتے ہیں-
 
image
 
5: حاملہ عورتوں کے لیے
ملیریا کا حاملہ عورت کے لیے خطرہ عام انسان سے زیادہ ہوتا ہے اس کے سبب بچے کی نمو متاثر ہو سکتی ہے اور حمل ضائع بھی ہو سکتا ہے یا پھر اس کے سبب بچے کا وزن بڑھنا رک سکتا ہے اور بچہ وقت سے پہلے پیدا ہو سکتا ہے جو کہ ماں اور بچے دونوں کے لیۓ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے -

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: