جانیں ان 7 چیزوں کے بارے میں، جو مائیکرو ویو اوون میں ہرگز گرم نہیں کرنی چاہئیں!

image
 
40 کی دہائی میں تخلیق کئے جانے والے مائیکرو ویو اوون کو آج دنیا بھر کے کچن میں ایک ضروری کچن اپلائنس کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ لوگ اس میں نت نئی ڈشز تیار کرتے ہیں اور ساتھ ہی انہیں چیزوں کو گرم کرنے کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ لوگوں کے گھروں میں مائیکرو ویو اوون موجود تو ہوتا ہے لیکن انہیں یہ پتا نہیں ہوتا کہ کن چیزوں کو مائیکرو ویو میں دوبارہ گرم نہیں کرنا چاہئے ۔ آئیے اس مضمون میں ان 7 چیزوں کے بارے میں جانئے اور دوبارہ انہیں مائیکرو ویو میں گرم کرنے کا ہرگز مت سوچئے گا۔
 
1۔ ابلے ہوئے انڈے:
اگر اُبلے ہوئے انڈے ٹھنڈے ہوگئے ہیں اور آ پ سوچ رہے ہیں کہ انہیں مائیکرو ویو میں گرم کرلیا جائے تو ایسا نہ کریں، ورنہ انڈے مائیکرو ویو میں جانے کے بعد اس طرح پھٹ جائیں گے کہ جیسے کوئی بم پھٹتا ہے۔ جب مائیکروویو میں بھاپ اور پانی کا پریشر بنتا ہے تو انڈے کی پتلی سی جھلی اس پریشر کو سہہ ہی نہیں پاتی اور پھٹ جاتی ہے ۔ باقی پھر کیا ہوتا ہے آپ تصویر دیکھ کر خود ہی اندازہ لگالیں ۔
image
 
2۔ تازہ گاجر:
گاجر مائیکرو ویو میں پکائی جاتی ہیں ، پکی ہوئی گاجر کو تو مائیکرو ویو میں گرم کیا جاسکتا ہے ، تاہم ایسی گاجریں جو بالکل تازہ ہوں، جن کی اسکن ان پر موجود ہو اور انہیں چھیلا نہ گیا ہو ۔ ایسی گاجروں کو مائیکرو ویو اوون میں ہرگز نہ رکھیں ۔ کیونکہ گاجر پر موجود ننھی شاخوں پر اگر مٹی یا دیگر منرلز کے ذرات رہ جائیں اور وہ مائیکرو ویو میں رکھ دی جائے تو اس میں چنگاریاں بن سکتی ہیں جو کہ آپ کے مائیکرو ویو کو خراب بھی کرسکتی ہیں ۔
image
 
3۔ پروسیسڈ گوشت / فروزن گوشت:
اس طرح کے گوشت یا اس سے بنے آئٹمز میں نمک ، اسے خراب ہونے سے بچانے والے کیمیکلز اور preservatives موجود ہوتے ہیں ۔ جب مائیکرو ویو کی شعاعیں ان ٹن یا کین والے گوشت آئٹمز پر پڑتی ہیں تو اس سے گوشت میں تبدیلی آتی ہے ، کئی مواقع پر گوشت کو مائیکرو ویو میں گرم کرنے کے بعد اس کا کولیسٹرول لیول بڑھا ہوا پایا گیا ہے ،اس لئے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے گوشت/سوسیج کو دوبارہ گرم کرکے نہ کھایا جائے تاکہ دل اور کولیسٹرول سے متعلقہ بیماریاں نہ ہوسکیں ۔
image
 
4۔ پانی:
کئی لوگ پانی کو جلدی میں گرم کرنے کیلئے مائیکر و ویو کو بہترین سمجھتے ہیں ۔ جبکہ مائیکرو ویو کی الیکٹرومیگنیٹک ویوز پانی میں تبدیلی لاتی ہیں اور پانی کے مولیکیولز میں اس وجہ سے تبدیلی رونما ہو جاتی ہے ، جس کی وجہ سے یاتو پانی ایک دم تیز گرم ہو جاتا ہے اور کبھی کبھار یہ مائیکرو ویو میں پھٹ بھی سکتا ہے ۔ اس لئے خاص طور پر بچوں کو اس معاملے میں ضرور احتیاط کروائیں ۔
image
 
5۔ مرچیں:
لال مرچیں جن میں تیزی زیادہ ہوتی ہے ، ان میں "کیپسائی سن" لیول بھی زیادہ ہوتا ہے ، جس میں آگ لگانے یا پھیلانے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔ جب الیکٹرومیگنٹیک ویو میں یہ کیپسائی سن موجود رہتا ہے تو دھواں نکلنے کا عمل شروع ہوسکتا ہے اور پھر آگ بھی بھڑک سکتی ہے ۔ یہ فائر اور دھواں انسان کو اسکن الرجی میں بھی مبتلا کرسکتا ہے ۔
image
 
6۔ چکن:
چکن کو اگر اچھی طرح نہ پکایا جائے تو اس میں ایک خاص قسم کا بیکٹیریا salmonella پایا جاتا ہے ۔ جب میرینیٹ کیا گیا چکن یا مرغی کا آدھا پکا اور آدھا گوشت کو مائیکرو ویو میں گرم کرنے کیلئے رکھا جائے تو اس میں یہ بیکٹیریا موجود رہنے کا خدشہ رہتا ہے۔ اس لئے ماہرین اکثر گوشت کو مائیکروویو میں گرم کرنے کا منع کرتے ہیں اور اسے چولہے پر پکانے کا کہتے ہیں تاکہ تیز آنچ کی وجہ سے بیکٹیریا زندہ نہ رہ پائے اور مرغی کا گوشت صحت مند رہے۔
image
 
7۔ ٹماٹر/ٹماٹو سوس:
جس طرح انڈہ مائیکرو ویو میں جاکر پھٹ سکتا ہے بالکل اسی طرح ٹماٹر اور ٹماٹو سوس کو اگر مائیکروویو میں گرم کرنے کیلئے رکھ دیا جائے تو وہ پھٹ سکتا ہے۔ اگر سوس ہوا تو وہ پورے مائیکرو ویو میں پھیل جائے گا۔ جس کی وجہ سے جہاں مائیکروویو گندا ہوجائے گا وہیں ٹماٹو سوس بھی ضائع ہوجائے گا۔
image
YOU MAY ALSO LIKE: