ایسی 5 غلطیاں جو ڈائٹنگ اور ورزش کے باوجود وزن کم نہیں ہونے دیتیں

image


موٹاپا اس دنیا کے ایک عالمی مسئلے کی صورت میں بڑھتا ہی جا رہا ہے اور اس کے شکار افراد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے- اس کا سب سے خطرناک پہلو یہ ہے کہ موٹاپا درحقیقت خود بھی خطرناک ہے اور انسان کی عملی استعداد میں کمی کا باعث ہوتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ کئی دیگر بڑی بیماریوں کا پیش خیمہ بھی ہو سکتا ہے- اس وجہ سے تمام طبی ماہرین موٹاپے کو ختم کرنے پر زور دیتے ہیں دنیا بھر میں موٹاپے کو کم کرنے کے لیے ڈائٹنگ ، ورزش یا پھر ادویات کا استعمال کیا جاتا ہے مگر بعض اوقات ان تمام چیزوں کے باوجود بھی موٹاپے میں کسی قسم کی کمی واقع نہیں ہوتی ہے- آج ہم آپ کو انہی وجوہات کے بارے میں بتائيں گے جو کہ وزن کے کم ہونے کی راہ میں رکاوٹ ڈالتی ہیں-

1: ڈآئٹنگ کے نام پر بھوکا رہنا
عام طور پر لوگ ڈائٹنگ کا مطلب بھوکا رہنے سے لیتے ہیں اور ان کا یہ ماننا ہوتا ہے کہ کم سے کم کھانا کھا کر اور زيادہ دیر تک بھوکا رہ کر وزن کم کیا جا سکتا ہے- مگر یہ ایک غلط تاثر ہے اور اس سے جسم میں کیلشیم اور وٹامن جیسے بنیادی اجزا کی کمی واقع ہو سکتی ہے اور عارضی طور پر وزن میں اگر کمی ہو بھی تو وہ ایک حد کے بعد رک جاتا ہے اور جسمانی کمزوری کے باعث جیسے ہی کھانا شروع کیا جاتا ہے دوبارہ سے وزن بڑھ جاتا ہے-

image


2: محض ورزش پر انحصار
کچھ لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ ڈائٹنگ کے بجائے سخت ترین ورزش کی مدد سے وزن کم کیا جا سکتا ہے اور وہ ڈٹ کر کھانے پر یقین رکھتے ہیں اور اس کے بعد سخت ترین ورزش کرتے ہیں- مگر ایسا کرنے والے لوگ یاد رکھیں کہ اس طرح وہ سوائے خود کو دھوکہ دینے کے علاوہ کچھ نہیں کر رہے ہیں-

image


3: غیر مستقل مزاجی
وزن بڑھنے کا عمل بہت تیزی سے ہوتا ہے جب کہ وزن کم ہونے کا عمل بہت سست عمل ہوتا ہے اس وجہ سے اکثر لوگ وزن کم کرنے کا فیصلہ تو کرتے ہیں اور کچھ عرصے تک کوشش بھی کرتے ہیں- مگر غیر مستقل مزاجی کے سبب کبھی چھوڑ دیتے ہیں اور کبھی پھر شروع کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے وزن کم ہونے کا عمل مشکلات کا شکار ہوتا ہے اور ایک وقت ایسا بھی ہوتا ہے کہ ان کے کسی بھی عمل کا فائدہ ہونا رک جاتا ہے-

image


4: ذہنی تناؤ
اکثر لوگ جب بھی کسی پریشانی کا شکار ہوتے ہیں ان کا خود پر سے کنٹرول ختم ہو جاتا ہے اور وہ زیادہ کھانے لگتے ہیں- ایسے لوگ اگر اپنا وزن کم کرنے کے لیے پریشان ہوتے ہیں اور فوری وزن کم کرنے کے لیے ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں تو اس سے ان کا وزن کم ہونے کے بجائے مذید بڑھنے لگتا ہے-

image


5: ڈائٹ ڈرنکس کا استعمال
بعض لوگ وزن کم کرنے کے عمل کے دوران بھی مستقل یہ مانتے ہوئے ڈائٹ ڈرنکس کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر کرتے ہیں کہ اس سے وزن پر اثر نہیں پڑتا ہے- یہ ان کی غلط فہمی ہوتی ہے کیوں کہ اس میں شامل مصنوعی مٹھاس بھوک بڑھانے کا باعث ہوتا ہے جس کی وجہ سے وزن کم ہونے کے بجائے مزید بڑھتا ہے-

image

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE: