ایک ہی جگہ سے دس سال تک لگاتار پیزا آرڈر کرنے والے گاہک کا پیزا آرڈر نہ کرنا اس کی زندگی بچانے کا سبب کیسے بن گیا؟

image


انسانی زندگی بھی اتفاقات سے بھرپور ہوتی ہے کبھی کوئی معمولی سی غلطی جان لے لیتی ہے اور کبھی کوئی عام سی نظر آنے والی عادت زندگی بچانے کا سبب بن جاتی ہے- ایسا ہی ایک واقعہ اوریگان کے رہائشی 48 سالہ کرک ایلیگزنڈر کے ساتھ پیش آیا جو کہ پیزا کھانے کے بہت شوقین تھے اور روزانہ ایک خاص ریسٹورنٹ سے ایک خاص وقت پر آن لائن پیزا آرڈر کرتے تھے-

ان کے آرڈر کا یہ سلسلہ گزشتہ دس سالوں سے جاری تھا اس وجہ سے اس پیزا کے آؤٹ لیٹ والے ان کے آرڈر کے اتنے عادی ہو چکے تھے کہ مقررہ وقت پر وہ اس بات کے منتظر رہتے تھے کہ کرک الیگزنڈر آرڈر کریں گے-

اور ان کے آرڈر کو ریسیو کرتے ہی مینیجر ڈلیوری بوائے کو تیار ہونے کا کہہ دیتیں اور آرڈر تیار ہوتے ہی ڈلیوری بوائے یہ آرڈر لے کر چلا جاتا- مستقل گاہک ہونے کے سبب ڈلیوری بوائے کے ساتھ بھی کرک کی اچھی ہیلو ہا‌ئے تھی- اس کے علاوہ کرک ایک اچھے پڑوسی بھی تھے انہیں کمپیوٹر کے حوالے سے کافی معلومات تھی اور انہوں نے کئی بار اپنے پڑوسیوں کی ان کے کمپیوٹر ٹھیک کرنے میں مدد بھی کی مگر کرک ایک تنہائی پسند انسان تھے اور اکثر لوگ ان کا دروازہ بجا بجا کر چلے جاتے تھے اور وہ دروازہ بھی نہیں کھولتے تھے-
 

image


برانچ مینیجر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اچانک کرک الیگزنڈر کے آرڈر ملنا بند ہو گئے ایک دو دن تو انہوں نے یہ سمجھا کہ ہو سکتا ہے کہ کرک شہر سے باہر کسی کام سے گیا ہوگا اسی وجہ سے آرڈر نہیں کیا- مگر جب اس بات کو بھی دو چار دن مزيد گزر گئے تو انہیں اس بات کی فکر لاحق ہوئی کہ ہو سکتا ہے کہ ان کے مستقل گاہک کو کسی اور آؤٹ لیٹ کا پیزا پسند آگیا ہو اس بات سے انہیں فکر میں مبتلا کر دیا اور مینیجر نے اپنی ٹیم کی مشاورت سے کرک کو کمپلیمنٹری پیزا ، کارڈ اور پھول بھجوانے کا فیصلہ کیا-

ڈلیوری بوائے جب پیزا آؤٹ لیٹ کی طرف سے کمپلیمنٹری تحائف لے کر کرک کے دروازے پر پہنچا تو اندر سے لائٹیں جل رہی تھیں مگر دروازہ کھٹکھٹانے پر بھی اندر سے کسی نے دروازہ نہ کھولا اور مجبوراً ڈلیوری بوائے تمام سامان کے ساتھ واپس آ گیا اور اس نے اس بارے میں تمام تفصیلات سے مینیجر کو آگاہ کیا-
 

image


جس نے اس پر ریسکیو والوں کو کال کی اور انہیں تمام تفصیلات سے آگاہ کیا جب ریسکیو والے کرک کے گھر پر پہنچے اور دروازہ کھٹکھٹایا تو ان کو اندر سے کسی کی مدد کے لیے پکارنے کی آوازیں آئيں- دروازہ توڑنے پر انہوں نے دیکھا کہ کرک کو فالج کا اٹیک ہوا ہے جس کی وجہ سے وہ مفلوج ہو چکا ہے اور ہلنے جلنے سے قاصر تھا ۔ کرک کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹرز کا یہ کہنا تھا کہ ایک بھی گھنٹے کی تاخیر کرک کے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتی تھی- ابتدائی طبی امداد کے نتیجے میں کرک کی نہ صرف جان بچا لی گئی بلکہ وہ تیزی سے صحت مندی کی جانب گامزن ہے اور اس طرح دس سال تک پیزا آرڈر کرنے والے کرک کی جان پیزا آرڈر نہ کرنے کے باعث بچ گئی-
 

YOU MAY ALSO LIKE: