مکئی کھانے کے حیرت انگیز فائدے جو آپ نہیں جانتے

سردیوں کے آغاز میں ہی مکئی کی فصل تیار ہوچکی ہوتی ہے ۔ یہ وہ موس ہوتا ہے جب بازاروں میں مکئی کے بھٹے فروخت کرنے والے اُمڈ آتے ہیں کوئی نمک میں بھون رہا ہے تو کوئی ریت میں پکا کر اُنہیں فروخت کررہا ہے ۔

خوراک میں نشاستہ کی زیادہ مقدار قولون کینسر ،کولیسٹرول اور آئی بی ایس کے خطرات کو کم کرنے کا موجب بنتی ہے ۔

مکئی میں یہ خاصیت موجود ہے کہ اگر آپ دن میں ایک بھٹہ یا پھر ایک کپ مکئی کا استعمال کریں تو اس سے 18.4فائبر حاصل کر سکتے ہیں جس سے بلڈ شوگر کو مستحکم کرنے میں مدد حاصل ہوتی ہے ۔ مکئی کے بھٹے کے مترادف اور کوئی سبزی نہیں ہے جو اس موسم کے مطابق لذت اور غذائیت سے فیض یاب کرتی ہو مکئی کا ایک سٹہ بھی وہ کمال دکھاتا ہے جو شائد ہی کوئی اور دکھاتا ہو ۔

مکئی کے چونکا دینے والے فوائد :
اطباء کے نزدیک بادی اور قابض ہے بھوک بڑھاتی اور بدن کو فربہ کرتی ہے ۔
بلغم صفر اور باد کے فساد کو دور کرتی ہے ۔
زیادہ استعمال کرنے سے درد شکم قولنج اور بواسیر کی شکایت ہوجاتی ہے ۔
کھانے کے بعد ہونے والی قے کو روکتی ہے ۔
سل کے مریضوں میں اس کی روٹی اچھی ہے ۔
آنکھوں کی بصارت بڑھاتی ہے ۔
کمزور لاغر بدن کو قوت دیتی ہے ۔
مکئی کا تیل بدن کو فربہ کرتا ہے لیکن جس کو موافق نہ آئے اس کو لگاتار کھانے سے دست آنے لگتے ہیں۔
اس کے پومل یا کھیلیں مریض کو ہرگز نہ کھلائے جائیں اس کی گلی کا کوئلہ کرکے اور پیس کر پھانکنا حیض اور بواسیر کے خون کو بند کرتا ہے ۔
مکئی کی گُلی چھ ماشہ ہیضہ کے مریض کو پیس کردیں تو فوراً فائدہوتا ہے ۔
اس کی گُلی کی راکھ میں نمک ملا کر پھنکی لگانے سے کالی کھانسی اور زکام کی کھانسی کو بہت فائدہ وہتا ہے ۔
اس کی داڑھی کا جوشاندہ یا خیساندہ پلانے سے مثانہ کے امراض اور پیشاب کی جلن دور ہوتی ہے اور پیشاب خوب آتا ہے ۔
یونانی اطباء کے مطابق مکا بلغم اور خوبستہ کو تحلیل کرتی ہے ۔
اس کا آٹا سر کے میں ملا کر لیپ کرنے سے خارش اور ہاتھ پاؤں و ناخنوں کے پھٹنے کے روکنے میں مفید ہے ۔
اس کے جوشاندہ کا حقنہ آنتوں کے زخم کو دورکرتا ہے اس میں غذائیت گیہوں سے کم ہے ۔

ماہرین کے مطابق جو لوگ مکئی کا استعمال کرتے میں ان میں بلڈ شوگر ، انسولین کی مقدار مناسب حد تک کنٹرول کی جاسکتی ہے ۔

اس حوالے سے ماہرین کے دو ایسے گروپس میں شامل افراد کا موازنہ کیا جو ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلاء تھے ، ایک گروپ نے فائبر (نشاستہ ) پر مشتمل غذا کا استعمال کیا جبکہ دوسرے گروپ نے کم نشاستہ والی غذا استعمال کی ۔

پہلے گروپ میں صحت کی جانب سے مثبت نتائج ظاہر ہوئے کیونکہ ان افرادنے چوبیس گرام تک فائبر روزانہ استعمال جبکہ دوسرے گروپ میں کولیسٹرول اور بلڈ شوگر کی شکایات بدستور جاری رہیں ۔

مکئی کو پاپ کارن ، سوپ سلاد اور سالن وغیرہ میں پکایا جاتاہے اور ایک طرح سے اس کو گرمیوں میں باربی کیو کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Corn is available in many forms. You would see on the streets corn sellers roasting cornflowers, roasting corns in the salt or find canned sweet corn in the stores. Yet there are many other forms. It contains carbohydrates which protects from cholesterols, IBS and colon cancer risks. Fiber in the corn also helps stabilize sugar in the blood.