چاے اور محبت

جیسے گائے ایک مفید جانور ہے ایسے چائے ایک مفید مشروب ہے اور بعض لوگوں کو چائے اس حد تک عزیز ہے کہ شریک حیات کو اپنی حیات میں شریک کریں نہ کریں چاے اُن کی دائمی شریک حیات ہوتی ہے جس کی جُدای انہیں اُداس بھی کرتی ہے اور سر کے درد کا سبب بھی بن سکتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کا کاروبار کرنے والوں نے اسے محبت کے ساتھ منسوب کر دیا ہے ایک اشتہار میں تھا کہ محبت کے ساتھ چائے پیش کرتے ہوے جب خاتونِ خانہ کی تعریف کی گئ کہ
چاے بنانا تو کوی آپ سے سیکھے
جواب ملا
اور باتیں بنانا
اور الو بنانا
کس نے سیکھا یہ آپ پر چھوڑتا ہوں
خیر یہ بات درست ہے کہ کچھ نہ کچھ تعلق بنتا ہے چاے کے ساتھ محبت کا اور کسی کو تو محبت ہی چاے سے ہوتی ہے یا عادت ہوتی ہے چاے کی وہ بھی محبوب کے ساتھ لیکن محبوب قدموں میں پھر بھی نہیں آتا کیونکہ یہ تو کسی اور کا پیشہ ہے گلی گلی دو نمبر اشتہارات پڑھے ہونگے آپ نے اور آپ نے ذرا پیسے پکڑاے اُن کو تو محبوب آے نہ آے عامل ضرور آپ کے قدموں میں بچھنے لگے گا
چاے سے زیادہ چاے کی تیاری میں کشش ہے چاے کا انتظار اُس کی ہلکی ہلکی مہک دھواں اُٹھنا
دیکھ تو دل کہ جاں سے اُٹھتا ہے
یہ دھواں سا کہاں سے اُٹھتا ہے
چاے کا پیش کیا جانا اور کہا جانا کہ اپنے ہاتھوں سے بنای ہے اور اُن نازک ہاتھوں میں پہنی ہوی چوڑیوں کی کھنک شرماتے لرزتے ہاتھوں کی وجہ سے برتنوں کی چھمک یا چاے کی دکان پر رزق حلال کمانے والے بھاری ہاتھوں کی چمک اور چلتے ہوے پرانے گانے کی جھنک یا نئ دھن کی دھمک اور اُن کا پوچھنا چینی یا نمک
چاے پینے سے سردیوں میں گرم احساس اور اُس کا سینے میں اترنا اور اگر کسی مصالحے دار چیز کے ساتھ پی جارہی ہو تو زبان کی چٹخارے دار جلن یا نمکین بسکٹ کے ساتھ نمکین احساس آپ کو کسی پرانی محبت کے احساس میں مبتلا کر دیتا ہے
امتحانوں کے دنوں میں جاگنے کے لیے پینا اور پی کر میٹھی نیند سو جانا مجھے یاد ہے میری ایک کزن مجھے پڑھای کے دنوں میں میرے کہنے پر مجھے صبح صبح اُٹھا دیتی تھیں ساتھ میں چاے بسکٹ بھی دیتی تھیں تاکہ تازہ دم ہو کر تیاری کروں اور ان کے جاتے ہی چاے نوش فرما کر مزے سے پھر سو جاتا
کچھ لوگ چاے نہیں پیتے مجھے بڑی حیرت ہوتی ہے خیر مرضی ان کی
ناشتے کی چاے کا اپنا اور شام کی چاے کا اپنا مزہ ہوتا ہے
میں بھی اُن خوش نصیبوں میں ہوں جو چاے کے سچے طلب گار ہیں مگر میری چاے ذرا مختلف ہوتی ہے یعنی سانولی سلونی بغیر دودھ کے ۔ پہلے میں بھی گوری چاے پیتا تھا مگر زندگی میں پسند نا پسند بدلتی رہتی ہے
جو سانولی میں کشش ہے وہ گوری میں کہاں جو مرحوم جنید جمشید نے خوب محسوس کیا تھا وہ کیا تھا
سانولی سلونی سی محبوبہ تیری چوڑیاں شڑنگ کر کے

شڑنگ کی تشریح میں بہت کچھ چھپا ہے جو دیدہ بینا رکھنے والے کو ہی نصیب ہوتا ہے
مگر وہ بھی
گورے رنگ کا زمانہ
کبھی ہو گا نہ پرانا

کے بعد گایا گیا تھا جو شائد جلدی پرانا ہو گیا جس طرح میری چاے کے ساتھ ہوا
میرے ساتھ تو بہت کچھ ہوا اور کچھ الٹا ہوا کہ کم عمری میں جب شوخی ہونی چاہئے تھی تو بردباری تھی اور سادہ لباس میں ملبوس ہوتا کہ کوی پہنچا ہوا سمجھ کر دعا کروالے اور کسی نازک صنف کی نانی رشتہ دینے پر تیار ہو جاے اور لڑکی کہے کہ مولوی صاحب سے نہیں کرنی کسی لڑکے سے کراو
پھر وقت نے پلٹا کھایا اور شوخ لباس زیب تن کیا زندگی خوبصورت دکھنے لگی اور خوبصورت بھی خوبصورت دکھنے لگی جو پہلے نظر نہ آتی تھی پوری تفصیل کے ساتھ نظر آنے لگی مگر وقت گزر چکا تھا مگر یہ تب ہوا تھا جب ایک چھوٹی مشکل کے بعد بڑی آسانی آی تھی
ان مع العسر یسرا
بے شک مشکل کے ساتھ آسانی ہے
 

Noman Baqi Siddiqi
About the Author: Noman Baqi Siddiqi Read More Articles by Noman Baqi Siddiqi: 255 Articles with 258970 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.