خراج تحسین

کہا جاتا ہے کہ پہلے لوگ اپنے مخالفوں پر کتے چھوڑ دیا کرتے تھے۔ مگر آج زمانہ بدل چکا ہے اور اپنے مخالفوں پر کتوں کے بجائے صحافیوں کو چھوڑ دیا جاتا ہے۔ یہ نام نہاد صحافی صحافت جیسے مقدس پیشے کی وہ کالی بھیڑیں ہیں جو صحافت اور صحافی دونوں کی بدنامی کا باعث ہیں۔ غلط بیانی، جھوٹ، بے بنیاد پروپیگنڈا اور بلیک میلنگ (راز کے بدلے رشوت) ان نام نہاد صحافیوں کے مشاغل ہیں۔

ان نام نہاد صحافیوں کے درمیان آزاد اور ذمہ دار صحافی یقیناً کسی نعمت سے ہرگز بھی کم نہیں ہیں۔ جوعوام تک صداقت پر مبنی اور تصدیق شدہ خبروں تک رسائی کا نہ صرف بہترین وسیلہ ہیں بلکہ اعلیٰ صحافتی اقدار کے حامل بھی ہیں۔

کہتے ہیں پوت کے پائوں پالنے میں ہی پہچانے جاتے ہیں۔ یعنی اولاد بڑی ہوکر کیا گل کھلائے گی یہ بات والدین اولاد کی پرورش کے دوران ہی جان جاتے ہیں۔ اساتذہ بھی روحانی والدین کا درجہ رکھتے ہیں۔ اساتذہ بھی بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ کونسا طالب علم صحافت کے مقدس پیشے کی کالی بھیڑ بنے گا اور کونسا طالب علم صحافت کے مقدس پیشے میں اپنا نام روشن کرے گا۔

جن طالب علموں کو شفیق استاد میسر آجائیں انہیں اپنی قسمت پر ناز کرنا چاہیے۔ یہ قدرت کی طرف سے بہتر مستقبل کی نوید ہے۔ مگر اظفر وہی طالب علم ہوتے ہیں اور علم کے ریاض انہی طالب علموں کو نصیب ہوتے ہیں جو طالب علم اپنی طالب علمانہ زندگی کا سفر پورے خلوص اور دیانت داری سے جاری رکھتے ہیں۔

بلاگ کے اختتام پر اپنے تحریر کیے گئے دو مصرعوں کے ذریعے اساتذہ کرام کو خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گا۔ امید کرتا ہوں کہ اساتذہ کرام میری اس طالب علمانہ کاوش کو قبول فرمائیں گے۔

میں تو کسی کان کی کالک میں پڑا تھا
مگر آپ نے تراش کر ہیرا بنا دیا
 

Gulzar Rizvi
About the Author: Gulzar Rizvi Read More Articles by Gulzar Rizvi: 5 Articles with 4536 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.