"رمضان فریضہ یا تہوار"

السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ٬

سب طرح کی تعریف اللہ سبحان وتعالی کےلئے ھیں جس نے ھم سب کو پیدا کیا اور ہمیں اسکی طرف ہی لوٹ کر جانا ھے۔سلام و درود ھمارے پیارے رسول ﷺ پر جنہوں نے ھم تک پورا دین پہنچایا۔

"مومنو! تم پر روزے فرض کیے گئے ھیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئےتھے تاکہ تم تقوی اختیار کرو۔"
سورت البقرہ آیت نمبر 183

سب سے پہلے تو یہ جاننا ضروری ھے کہ تقوی کیا ھے؟
تقوی کس کو کہتے ھے؟

تقوی کا مطلب ھے کہ
🌷اللہ کا ذکر کیا جائے اسے بھولا نہیں جائے۔
🌷اللہ کی فرمابرداری کی جائے اسکی نافرمانی نہیں کی جائے۔
🌷اللہ کا شکر ادا کیا جائے اسکی ناشکری نہیں کی جائے۔

تو اس لئے ھم مسلمانوں پر روزے فرض کیے گئے ھیں کہ ھم تقوی کو اخیتار کرتے ھوئے روزے میں اللہ کو یاد رکھتے ھوئے ،اسکی نافرمانی نہیں کریں گے اور اس طرح ھم اللہ کے شکرگزار بھی بن جائیں گے۔

مگر۔۔۔۔۔۔

افسوس ھم مسلمانوں پر ھے جو شیطان ملعون کے کھلے " چیلنج " کو سمجھ نہیں سکے یا بھول گئے اور بہت آسانی سے اس کی ہر طرح کی سازش میں پھسنے لگے۔ مگر شیطان اپنے چیلنج کو نہیں بھولا وہ ہر وقت ،ہر لمحے ،ہر کسی کو ،ہر جگہ بہکانے میں لگا ھوا ھے۔۔۔۔اسکو سکون ہی جب ملتا ھے جب اسکی بھاگ دوڑ کے بعد انسان بہک کر اللہ سے دور ھوجاتے ھیں اور انکو محسوس بھی نہیں ھوتا۔۔۔۔۔۔۔۔

اب رمضان کا مبارک مہینہ شروع ھونے کو ھے جس مہینے میں ھماری مقدس کتاب قرآن مجید نازل ھوئی اس مہینے میں شیاطین بند کردیے جاتے ھیں اور رحمتوں اور برکتوں کا نزول ھوتا رہتا ھے۔اس ہی مبارک مہینے میں ایک ایسی رات بھی آتی ھے جو ہزار مہینوں یعنی 83 سال اور 4 مہینوں کے برابر ھوتی ھے وہ ایک مبارک رات ھے ۔۔۔۔۔

مگر ھم مسلمانوں نے اس مبارک مہینے کی قدر نہیں کی، شیطان بند ھونے سے پہلے پہلے اپنا " ھوم ورک" مکمل کرکے جاتا ھے تاکہ ایک مہینے کی اسیری میں بھی لوگوں کو گمراہ ھوتا دیکھ کر مزہ آئے۔۔۔۔۔ شیطان کو زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی۔۔۔۔ میڈیا اسکا کام آسان کردیتا ھے۔۔۔۔۔اب ھم مسلمانوں کے لئے رمضان فریضہ نہیں بلکہ بس ایک " تہوار" رہ گیا ھے ۔۔۔۔۔ روزہ جو تقوی کا آسان راستہ بتاتا ھے وہ ھمیں صرف بھوکا اور پیاسا رکھنے کا راستہ بن گیا ھے کیونکہ روزہ رکھ کر ھم کون سا ایک گناہ ھے جو چھوڑ دیتے ھیں اور پھر ساری زندگی اس گناہ کے بارے میں سوچنا بھی گوارہ نہیں کرتے۔۔۔۔۔۔

ھم نے رمضان کو تہوار بنا لیا ھے اور ایسا ھم نے صرف اس لئے کیا ھے کہ ھم رمضان کی اصل روح کو سمجھ نہیں سکے اور دوسرا دنیا کی چمک اور دنیا کی کمائ نے ھمیں سمجھنے ہی نہیں دیا کہ روزہ ھم کیوں رکھتے ھیں؟

کیا صرف بھوکے پیاسے رہنے کےلئے؟ ،روزہ رکھ کر بھی جو جھوٹ بولے، چوری کرے، ڈاکا ڈالے، زنا کرے، بازاروں میں پھرے، غیبتیں کرے، ناحق کسی کا مال کھائے۔۔۔۔۔۔ اسکو پھر روزہ رکھنے کا تکلف نہیں کرنا چایئے۔۔۔۔۔۔

رسول ﷺ کا ارشاد ھے:

" جو شخص جھوٹ بولنا اوراس کے مطابق عمل کرنا نہ چھوڑے تو اللہ تعالی کو اس کے بھوکے پیاسے رہنے کی کوئ ضرورت نہیں۔
(بخاری)

ھم رمضان کو بس ایک تہوار سمجھتے ھیں اور ھماری تیاری بھی اسی طرح کی ھوتی ھے۔۔۔۔۔

گھر کی صفاہی سے لیکر سموسے کی پٹیوں تک۔۔۔۔اور بس

کیا رمضان بس گھر کی صفائ کا نام ھے ؟

دل کی صفائ، نفس کی صفائ ، ھمارے معالات کی صفائ ۔۔۔۔۔۔انکی صفائ کون کرے گا؟

سموسے کی پٹیاں بن جائیں اور چائنیز کھانوں سے ھماری افطاری ھو مگر بھوک سے بلکتے معصوم بچوں کی ھمیں یہ کوئ پراوہ نہیں ھو ۔۔۔۔۔ یہ کون سا روزہ ھے جو ہمیں اپنی بھوک تو یاد ھے مگر دوسروں کی نہیں ۔۔۔۔۔۔ کیا اسکو روزہ کہتے ھیں؟

روزہ رکھ کر تو سب سے پہلے دوسروں کے غم کا ھمیں علم ھوتا ھے۔ھمیں سب سے پہلے غریبوں کے بھوک کا خیال آنا چایئے ۔۔۔۔۔۔ مگر وہ روزہ ھوتا ھے۔۔۔۔۔ڈیوٹی نہیں۔۔۔۔

رمضان میں "ٹوک شو" والے مسلمانوں کو اس بات کی پریشانی ھوتی ھے کہ کوئ نیا اور اچھوتا موضوع ملے اور زیادہ سے زیادہ عوام کو بے وقوف بنا کر آخرت کے قیمتی انعامات (جنکا اللّٰہ تعالٰی نے وعدہ فرمایا ھے) کو بھلا کر دنیا کی "جوسر مشین" اور" ھیوی بائیک کا " انعام دیا جاتا ھے۔۔۔۔۔جو انعامات دیتے ھیں انکی ریٹنگ بڑھتی ھے۔۔۔۔۔۔جن کو انعامات ملتے ھیں انکی دوستوں میں واہ واہ ھوتی ھے کہ فری کا انعام مل گیا اور کچھ لوگ یہ سب کام ٹی وی پر بیٹھ کر دیکھتے ھیں اور کہتے ھیں کہ
" اس طرح ٹائم پاس ھو جاتا ھے اور روزہ نہیں لگتا ھے"۔۔۔۔۔۔۔

اے میرے مسلمان بھائیوں اور بہنوں اللہ کے لئے سوچوں کہ رمضان کا مہینہ ایک تہوار نہیں ھے بلکہ یہ ایک مکمل پروگرام ھے اللّٰہ کی طرف سے ھمارے گناہوں کو دہونے کا اور دوبارہ گناہ سے بچنے کے عزم کرنے کا ۔۔۔۔۔اس پورے مہینے میں ھماری شعوری تربیت کی جاتی ھے اور ھم نادان مسلمان اس تربیت کو بوجھ سمجھ کر اس سے فرار اختیار کرتے ھیں اور پورے رمضان صرف بھوکے پیاسے رہتے ھیں۔

اللہ سبحان و تعالی ھم سب مسلمانوں کو رمضان کی مکمل برکتوں اور رحمتوں سے سرفراز فرمائیں اور یہ آنے والا وہ رمضان ھو جو ھماری تربیت کرکے جائے پھر ھمیں گناہوں سے نفرت ھوجائے اور اللہ کا ڈر پیدا ھوجائے جو اس روزہ کا اصل مقصد ھے۔

اے اللہ ھم سب مسلمانوں کو تقوی کی دولت سے مالا مال کردے اور دنیا کے انعام گھر اور ٹوک شو سے ہمیں اپنی پناہ میں رکھیں۔

الے اللہ اس رمضان میں ھمیں زیادہ سے زیادہ نیکیاں سمیٹنے اور گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائیں۔

آمین یارب العالمین۔
والسلام

پلوشہ نیلم
About the Author: پلوشہ نیلم Read More Articles by پلوشہ نیلم: 15 Articles with 23947 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.