لینس پہننے والے چند احتیاطی تدابیر ضرور اپنائیں

بینائی کی کمزوری کی صورت میں یا شوقیہ طور پر آئی لینسز کا استعمال کافی عام ہے مگر اس میں احتیاط نہ کرنے کی صورت میں آنکھوں کے سنگین انفیکشن اور طویل المعیاد نقصان کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر طویل عرصے سے لینسز کا استعمال کررہے ہیں اور پھر بھی انفیکشن کا سامنا نہیں ہوا تو ہوسکتا ہے آپ خود کو اس کا ماہر سمجھیں مگر آپ اپنی آنکھوں کو اگر متعدد نہیں تو کم از کم ایک طرح تو خطرے میں ڈالتے ہی ہیں۔ ڈان کا کہنا ہے کہ امریکا کے محکمہ صحت سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق ہر 5 میں سے ایک شخص کو لینسز کے باعث آنکھوں کے مختلف انفیکشنز کا سامنا ہوتا ہے۔ تاہم کانٹیکٹ لینس استعمال کرنے پر چند احتیاطیں اپنا کر آپ انفیکشن یا بینائی کو کسی نقصان سے آسانی سے محفوط رکھ سکتے ہیں۔
 

image


پانی سے بچائیں
سوئمنگ پول، جھیل، سمندر یا گھر کے اندر کا پانی جراثیموں سے پاک نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ پانی اور لینس کا باہمی تعلق بری خبر ثابت ہوسکتا ہے۔ اکثر لوگ اس بات کا احساس نہیں کرپاتے کہ لینسز کے ساتھ نہانا بینائی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے نرم لینس پانی کے باعث اپنی شکل بدل لیتے ہیں اور قرنیہ میں جراثیم بھرنے لگتے ہیں جبکہ کیڑوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

گیلے ہاتھ بھی نہ لگائیں
اس کا مطلب ہے کہ آپ جب بھی کانٹیکٹ لینس کو چھوئیں تو ہاتھ مکمل طور پر خشک ہو، درحقیقت کانٹیکٹ لینس کو کسی بھی ایسی چیز سے نہیں چھونا چاہئے جو کہ اس کے لیے نہ بنی ہو، سلائن سلوشن بھی اس سے مستثنیٰ نہیں اور نہ ہی عام آئی ڈراپس۔ صرف اسی سلوشن اور ڈراپس کا استعمال کریں جو کانٹیکٹ لینسز کے لیے ہوں۔

صبح اٹھتے ہی نہ پہنیں
کانٹیکٹ لینسز کو نہانے یا منہ دھونے سے پہلے نہ پہنیں، کیونکہ پانی جانے کا امکان ہوتا ہے، بلکہ اس وقت تک انتظار کریں جب تک بال مکمل طور پر خشک نہ ہوجائیں یا ہیئر اسپرے چھڑکنے سے پہلے بھی نہ پہنیں، تاہم خواتین میک اپ سے پہلے اسے لگالیں۔
 

image


لینس پہن کر سونے سے گریز (ماسوائے اگر ڈاکٹر اجازت دے)
لینس پہن کر سونا انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے، لینس استعمال کرنے والے بیشتر افراد یہ بات جانتے ہیں کہ کچھ مخصوص لینسز پہن کر سویا جاسکتا ہے مگر ان کو یہ احساس نہیں ہوتا ہے کہ ڈاکٹر کی اجازت کے بغیر ایسا کرنا بینائی کو شدید خطرے میں ڈال سکتا ہے، چونکہ سونے کے دوران آنکھیں جھپکتی نہیں، اسی لیے لینسز کے نیچے موجود آنسو نکل نہیں پاتے اور آنکھوں کو مناسب آکسیجن بھی نہیں ملتی، جس سے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، اسی طرح لینس پہن کر سونے سے قرینے میں زخم کا خطرہ بھی پیدا ہوتا ہے۔

گندے ہاتھ مت لگائیں
اپنے گندے ہاتھوں کو آنکھوں سے دور رکھیں خصوصاً لینسز سے، جس کی وجہ بیکٹریا، تیل اور دیگر اجزاء سے لینس کو بچانا ہے۔ جیسا اوپر لکھا جاچکا ہے کہ لینسز کو ہاتھ دھونے کے بعد مکمل خشک کرکے ہی لگائیں۔

نیچے گرجائیں تو کیا کریں؟
ایسا کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے کہ لینس آنکھوں سے نکل کر فرش پر گرجائے یا ہاتھ سے گرجائے، تو اسے اٹھا کر واپس مت لگائیں بلکہ اچھا تو یہ ہے کہ اسے پھینک دیں اور ایمرجنسی کے لیے رکھے لینسز کا استعمال کریں۔ تاہم ایسا ممکن نہ ہو تو اس لینس کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لیں کہ اس میں خراشیں تو نہیں آئیں، اگر وہ ٹھیک نظر آئے تو اسے اچھی طرح سلوشن سے صاف کریں بلکہ سلوشن میں رات بھر ڈبوئیں رکھیں، اس کے بعد ہی لگائیں۔

خراشوں والا لینس استعمال نہ کریں
اگر لینس میں خراشیں ہو یا وہ کہیں سے پھٹا ہوا ہو تو یہ کافی ہے کہ اس کا استعمال ترک کردیں، لینس کے خراش والے کنارے قرینے کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
 

image

ایک ہی کیس ہمیشہ استعمال نہ کریں
لینس کے کیس کے حوالے سے احتیاط کی ضرورت ہے اور اس میں جراثیموں کو پیدا ہونے سے روکنے کے لیے سلوشن سے ہر چند دن بعد دھونا عادت بنانا چاہئے، جس کے بعد اسے کھلا چھوڑیں اور الٹا رکھ کر مکمل خشک کریں، اس کیس کو کبھی پانی سے مت دھوئیں۔ تاہم اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ کیس کی اچھی نگہداشت ہی کیوں نہ رکھی جائے تو اسے کچھ عرصے بعد بدلیں۔

بہت زیادہ دیر تک مت پہنیں
اگر لینس سے صحیح نظر آرہا ہو تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ طویل دورانیے تک اسے پہنے رہیں، اگر آپ روزانہ یا ہفتہ وار استعمال والے لینسز ایک ماہ تک پہنے رہیں تو خطرناک پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے جو بینائی بھی ختم کرسکتی ہیں۔ روزانہ یا ڈیلی لینس کی تہہ پتلی ہوتی ہے جبکہ زیادہ لمبے عرصے والے لینسز کی تہہ کچھ موٹی ہوتی ہے۔ ویسے لینس کوئی بھی ہو زیادہ عرصے تک لگائے رکھنا آنکھوں کو نمی اور آکسیجن سے محروم کرتے ہیں۔

آنکھوں میں درد ہو تو مت پہنیں
اگر آنکھوں میں کچھ مسئلہ ہو تو لینس لگانے سے گریز کریں بلکہ ڈاکٹر کو دکھائیں، اگر کسی قسم کے درد یا سرخی نظر آئے تو لینس نکال دیں، کیونکہ آپ سنگین انفیکشن کا سامنا کرنا پسند نہیں کریں گے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

YOU MAY ALSO LIKE:

Is it safe to reuse contact lens solution — and should you wear your lenses in the shower? Here are the answers to some common questions about contacts, and a few tips to keep your eyes in good shape.