چند پاکستانیوں کو رشتے سے انکار کیوں ہوا؟ مضحکہ خیز وجوہات

پاکستانی معاشرے میں لڑکیوں کی شادی 20 سے 22 سال کی عمر میں اور لڑکوں کی 28 سے 30 سال کی عمر تک میں کردی جاتی ہے ورنہ پھر بات وہی کہ “ لوگ کیا کہیں گے بیٹا؟“ پاکستان میں اس وقت مناسب رشتوں کی تلاش ایک مسئلہ بنتی جارہی ہے کیونکہ عجیب و غریب اور مضحکہ خیز وجوہات کی بنا پر لڑکی یا لڑکے کا رشتہ مسترد کردیا جاتا ہے- چند پاکستانیوں کو رشتوں سے انکار کیوں ہوئے؟ آئیے اس کی وہ دلچسپ وجوہات آپ کو بتاتے ہیں جو خود ان پاکستانیوں کے شئیر کردہ ہیں-
 

image

لڑکی کے دانت کچھ زیادہ ہی بڑے ہیں-
 

image

لڑکی بہت زیادہ ماڈرن اور فیشن ایبل ہے-
 

image
لڑکی کو چوڑی دار پاجامہ سینا نہیں آتا٬ شاید لڑکے والوں نے درزی کا کام بھی لینا تھا-
 
image
آج کل کی لڑکیوں کا سب سے بڑا مسئلہ “ تم گول روٹی نہیں بنا سکتی “-
 
image
لڑکا انجینئیرنگ پڑھ کر میڈیا میں پروڈیوسر کی ملازمت کر رہا ہے٬ خراب لائن ہے اس لیے رشتہ نہیں ہوسکتا-
 
image
لڑکے کے پاس اپنی گاڑی نہیں ہے-
 
image
ایک تو ملازمت اچھی نہیں ہے اور اوپر سے گھر بھی کرائے کا ہے-


آپ بھی اس حوالے سے اپنا تجربہ کمنٹس باکس میں شئیر کرسکتے ہیں!

YOU MAY ALSO LIKE:

In a typical Pakistani society, it has somewhat become mandatory for girls to get engaged/married by the age of 25 and in a guy’s case, you should tie the knot by not more than the age of 30! Warna log kiya kaheingy, beta? This mindset is glued to kids from a very young age. The day they hit puberty, kids are told that you, including others, should have a motive for getting married. In Pakistani culture, we are brought up to be presentable enough to find suitable rishtas.