افواج پاکستان اور آئی ایس آئی

پاکستان واحد اسلامی ایٹمی قوت جس کا ہر ایکشن مغرب اور اہل مغرب کے لئے باعث تشویش ہے۔ مغرب اور خاص کر امریکہ کسی کے لئے تشویش کا اظہار کرے تو سمجھیں کہ حالات کے بگڑنے میں اب کوئی کسر باقی نہیں رہی اور یہی کھیل عرصے سے پاکستان کے ساتھ کھیلا جارہا ہے۔ کبھی پاکستان کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا جاتا ہے اور کبھی اس کے عسکری اداروں کو بلاوجہ کی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ یوں افواج پاکستان اور آئی ایس آئی پر ایک خاص نظر کرم رکھی جاتی ہے دراصل پاکستان دشمن قوتیں جانتی ہیں کہ ان کے ارادوں کے لئے سّد راہ یہی ادارے ہیں۔ افواج پاکستان ان کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہونے کی اہلیت اور ہمت رکھتی ہے اور آئی ایس آئی ان کے مذموم عزائم اور منصوبوں کی خبر رکھتے ہوئے انہیں ناکارہ بنانے کے لئے ہر دم تیار اور بفضل خدا مکمل طور پر کامیاب ہے اور یہی کامیابی امریکہ ، بھارت، اسرائیل اور امریکہ نواز افغانستان کو شدت سے ناگوار ہے۔ پاکستان میں حالات کو جس نہج پر پہنچا دیا گیا ہے اور ہر روز قوم کو جس ذہنی کرب سے گزرنا پڑتا ہے وہ اسی قوم کی ہمت ہے۔ سوات میں طالبان سے ملنے والا امریکہ، روس اور بھارت ساختہ اسلحہ، اسرائیلی فوجی حکام کے بھارت کے دورے، افغانستان میں بھارت کے غیر ضروری طور پر قائم قونصل خانے یہ سب اس بین الاقوامی سازش کے ثبوت ہیں جو پاکستان کے خلاف تیار کی گئی ہے اور اسے تاحال بڑی کامیابی سے کھیلا جا رہا ہے۔ کسی مسلمان سے یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ وہ انسانوں کے گلے کاٹے اور پھر ان سرکٹی لاشوں کی بے حرمتی کرے انہیں چوکوں میں لٹکائے اور ان کی جنازہ نہ پڑھانے دیا جائے جبکہ وہ کلمہ گو مسلمان ہو اور خود کشی جسے اسلام نے کسی بھی صورت میں حرام قرار دیا ہے کو جائز قرار دے کر دوسروں کے بچوں کو اس قبیح فعل کے لئے استعمال کیا جائے جس کی اسلام کسی بھی صورت میں اجازت نہیں دیتا۔ سوال تو یہ ہے کہ ان شر پسندوں کو اتنی بڑی مقدار میں اور اتنا جدید اسلحہ کہاں سے میّسر آگیا ان سب کو جنگی تربیت کیسے دی گئی تباہی پھیلانے کے جدید طریقے کیسے سکھائے گئے ظاہر ہے یہ مہارت سکھانے کے لئے ماہر ذہن اور ہاتھوں کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ ماہر ہاتھ پورا پاکستان بلکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ کس کے ہیں۔ سی آئی اے کو تو لگتا ہے قائم ہی اسی لئے کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں امریکی اجارہ داری قائم ہو اور امریکہ کے ناپسندیدہ ممالک امن کو ترسیں اور یہ بھی کہ جہاں کسی ملک نے کوئی ایسی کامیابی حاصل کی کہ وہ امریکہ کے برابر نہ سہی اسکے دائرہ اثر سے نکلنے کی کوشش کرنے کے قابل ہو اسے کبھی خانہ جنگی کا اور کبھی کھلی جنگ کے لئے میدان جنگ بنا دے۔ اب ذرا ’’را‘‘ کی طرف آئیں تو اس میں تو کسی ابہام کی گنجائش ہی نہیں کہ را کے قیام کا مقصد ہی پاکستان مخالف سرگرمیاں ہیں۔ پاکستان کے خلاف نہ تو اسکے عزائم ڈھکے چھپے ہیں اور نہ ہی اسکی کاروائیاں بلوچستان کو آجکل اس نے کھلم کھلا اپنا ٹارگٹ بنا رکھا ہے اور قبائلی علاقہ جات میں بھی اس کی دخل اندازی کسی سے پوشیدہ نہیں بلکہ کئی مواقع پر تو ’’غیرمختون طالبان‘‘ کی لاشیں بھی ملیں اور بلوچستان میں تو بھارتی اسلحہ ملتا ہی رہتا ہے اور ظاہر ہے یہ سب کچھ بے تحاشا بجٹ رکھنے والے ’’را ‘‘ کا ہی کارنامہ ہے۔ رہا خاد یا رام تو وہ تو کبھی کے جی بی اور کبھی سی آئی اے کے اشاروں پر ناچتا ہے اور موساد کی اسلام دشمنی تو ویسے ہی مسّلم ہے۔ اسرائیل تو ہر اس ملک کا دشمن ہے جو مسلمان ہے اور پاکستان تو اسلام کا قلعہ ہے چاہے یہ جتنے بھی لبرل حکمرانوں کے ہتھے چڑھے یہاں کے عوام بشمول افواج پاکستان کی اسلام سے محبت کبھی کم نہیں کی جاسکتی اور یہی چیز ان اسلام دشمنوں کے لئے سخت باعث تشویش ہے۔ اسرائیل جانتا ہے کہ یہ واحد اسلامی ملک ہے جو کہ جنگی ٹیکنالوجی میں اسکے مقابلے پر آنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اسکی نخوت کو خاک میں ملا سکتا ہے ۔ اب اگر دیکھا جائے تو آئی ایس آئی ان تمام اداروں کے خلاف تن تنہانبرد آزما ہے اور اسکی صلاحیت سے کچھ بعید نہیں کہ جس طرح اس نے کے جی بی کا مقابلہ کیا اور اسے شکست سے دوچار کیا جبکہ دونوں کے وسائل میں زمین اور آسمان کا فرق تھا اب بھی اگر 28 ٹریلین ڈالر ظاہری بجٹ کے ساتھ سی آئی اے چھوٹے سے آئی ایس آئی سے خوفزدہ ہے تو کچھ حیرت کی بات نہیں کیونکہ بقول رب تعالیٰ اکثر کم لوگ زیادہ لوگوں پر غالب رہیں گے150 بلین ڈالر کے ظاہری بجٹ کے ساتھ را اور موساد کے بے تحاشا وسائل کا مقابلہ آئی ایس آئی اپنے محدود وسائل کے ساتھ کررہا ہے تو اسے ٹارگٹ بنائے رکھنا کہاں کا انصاف ہے آئی ایس آئی تو وہ کر رہا ہے جو اسے کرنا چاہیے یعنی اپنے ملک کا دفاع اور ایسا کرتے ہوئے وہ اور کسی کا نقصان نہیں کرتا اور شائد اس کے پاس اس کے لئے وقت ہی نہیں کیونکہ جتنے محاذوں پر وہ لڑ رہا ہے یہی ایک بہت بڑا کارنامہ ہے اور ویسے بھی آئی ایس آئی کا کام اپنے ملک کے خلاف سازشوں کا توڑ کرنا ہے دوسرے ملکوں میں شر اور فساد پھیلانا نہیں۔ جس دن سی آئی اے، را اور موساد نے اپنی فتنہ انگیز کاروائیوں کو لگام دی اسی دن پاکستان جیسے امن پسند ملکوں میں امن قائم ہو جائے گا اور دنیا کے لوگ سکون سے رہنے کی آرزو پوری کر سکیں گے کاش ایسا ہوجائے۔ جہاں تک ہمارے ملک کا سوال ہے توہ یہ بات ثابت شدہ ہے کہ امن پسند لوگوں کے اس ملک کا امن بیرونی قوتوں نے تباہ کیا ہوا ہے۔ دہشت گردی کی جنگ نے پاکستانیوں کو ایک عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے لیکن پھر بھی یہ قوم پر امید ہے کہ مشکل وقت کٹ جائے گا اور صرف اور صرف اس ملک کا بھلا سوچنے والے ذہن ہی فتح مند ہونگے اور یہ سب کچھ کسی بیرونی مدد نہیں بلکہ اپنی ہمت قوم کی دعاؤں اور میڈیا کے بھرپور سپورٹ سے ہوگا میڈیا کو قوم کے سامنے حقائق رکھنے ہوں گے تاکہ وہ بیرونی پروپیگنڈے کے زیر اثر نہ آئے بلکہ اپنے ملک کے زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے آئی ایس آئی اور افواج پاکستان کی کاروائیوں کی مکمل حمائت کرے ہمارے سیاسی لیڈر بھی فوج کی مخالفت چھوڑ کر عوام کو ان قربانیوں سے آگاہ کریں جو بحالی امن کے لئے ہماری افواج دے رہی ہے اگر ہم خود کو سنبھالیں گے تو کوئی ہمارا بال بھی بیکا نہیں کر سکتا۔
Naghma Habib
About the Author: Naghma Habib Read More Articles by Naghma Habib: 514 Articles with 507420 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.