موڈ آف ہے

ہمیں لگتا ہے مصروف زندگی میں نماز کے لئے وقت نہیں۔ جبکہ ہم نماز نہیں پڑھتے اسی لئے تو وقت نہیں ملتا اپنے لئے بھی۔

دل نہیں لگتا اس اُجڑے دیار میں، بنی ہے کس کی عالم نا پائیدار میں
آج کی دنیا میں انسان کے پاس دل لگانے کا بے بہا سامان اور خزانہ موجود ہے اسکے باوجود بھی انسانوں کو کہی نہ کہیں شدت سے اس مسئلے کا سامنا ہے کہ دل کبھی کبھی کسی بھی کام میں لگنا چھوڑ دیتا ہے۔ عملی طور پر دیکھا جائے تو انسان کام تو ہاتھ اور دماغ سے کرتا ہے مگر پھر بھی دیکھنے میں یہی آیا ہے کہ ایک دم سے کچھ ہوا نہیں اور انسان کا دل پھر کہیں لگا نہیں ۔
انسان اگر دیکھے تو اکثر آپ کام بہت اچھا کر رہے ہوتے ہو اچھا خاصا کر رہے ہوتے ہو مگر پھر بھی آپکا دل کہیں نہیں لگتا آپکا دل اُٹھ سا جاتا ہے آپکو خیال آنے لگتا ہے کہ آپ سے کچھ ہو نہیں رہا آپ سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر بھاگ جانا چاہتے ہو۔ آپ اپنے آپکو کہیں اور لگانا چاہتے ہو آپ کہیں منہ چھپا لینا چاہتے ہو ۔ آپکا دل کہیں نہیں لگتا ۔ آپ خود بھی کہیں لگے رہنا نہیں چاہتے۔
مگر زندگی ہے سو اسکو جینا تو ہے۔ جو کچھ ذمے ہے اسکو نبھانا تو ہے۔
1۔ چھٹی پہ چلے جائیں
جس حد تک ممکن ہو ۔ اکثر آپ آفس سے ایک چھٹی مار کر کسی تفریحی نزدیک ترین تفریحی مقام پر بھی جاسکتے ہیں۔ یا پھر آپ صرف چار گھنٹے کی تفریح پر بھی جا سکیں تو چلے جائیں۔
ہم شاپنگ مالز میں ہی جانے کو تفریح سمجھتے ہیں حیقیت میں کسی باغ میں جانا ذیادہ ریفریشنگ تفریح ہے۔
2۔ انٹرنیٹ سے دور ہو جائیں
اگر آپ ایسے آفس ورکر ہیں جسکی زندگی سے چاہ کر بھی نیٹ تھوڑی دیر کے لئے بھی نہیں نکلسکتا تو بجائے اسکے کہ آپ چوبیس گھنٹۓ استعمال کریں۔ آپ کام کے حساب سے وقت مقرر کر کے پھر اسکے علاوہ وائی فائی بند رکھنے کی پریکٹس کریں۔
ہر وقت کی سرفنگ ہر وقت کی نیٹ کنیکٹیویٹی آپکو جزباتی بیمار کرنے کی ایک بے حد بڑی وجہ ہے۔
3۔کھا کیا رہے ہیں
زبردستی پھلوں کو اپنی روٹین میں ڈالیں ۔ آپ پھل اور سبزیاں نہیں کھاتے اگر جن فوڈ کہتے ہیں تو صحت کے ساتھ ساتھ موڈ کے مسائل بھی آپکو ذیادہ ہی لاحق ہوں گے۔
4۔خود سے باتیں کر رہے ہیں
کہنے میں یہ دیوانوں کی باتیں لگتی ہیں مگر یقین رکھیں آپ اگر خود کے ساتھ ملاقات نہیں رکھ رہے تو آپ جلد مایوس ہو جائیں گے۔ خود کو اپنا مسئلہ بتائیں۔ خود کے ساتھ شیئرنگ کریں۔ آپ کو چند دن میں خود فرق پتہ لگے گا۔
5۔نماز پڑھیں
ہمیں لگتا ہے مصروف زندگی میں نماز کے لئے وقت نہیں۔ جبکہ ہم نماز نہیں پڑھتے اسی لئے تو وقت نہیں ملتا اپنے لئے بھی۔

 

sana
About the Author: sana Read More Articles by sana: 231 Articles with 271286 views An enthusiastic writer to guide others about basic knowledge and skills for improving communication. mental leverage, techniques for living life livel.. View More