’ہیوم نے تاریخ کو خالی لوٹا دیا‘

اگر ہیوم یہ دونوں کیچز پکڑ پاتے تو میچ شاید آئرلینڈ کے نام ہوتا اور پاکستان کے خلاف آئرش کرکٹ تاریخ کی پہلی سیریز فتح کے ہیرو بن کر، وہ بھی کیون او برائن کی طرح آئرش کرکٹ کی لوک داستان بن جاتے۔
تصویر
Getty Images

گراہم ہیوم کے لیے یہ عجیب سا دن تھا۔ اول تو انھیں یہ میچ کھیلنا ہی نہ تھا کہ اگر عین لمحے بیری میکارتھی انجرڈ نہ ہوتے تو ہیوم بینچ پر ہی رہتے۔ جانے فطرت کی کوئی سازش تھی کہ وہ انجری ہونا ہی تھی اور ہیوم کو دنیائے کرکٹ کی ایک بڑی وکٹ حاصل کرنا تھی۔

آئرش بیٹنگ جس کاٹ سے پاکستانی بولنگ پر حملہ آور ہوئی وہ یہ واضح کرنے کو کافی تھی کہ تاریخ رقم کرنے کا یہ سنہری موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا جائے گا۔ بیلبرنی اور سٹرلنگ جیسے دونوں آزمودہ کار بلے باز شروع میں ہی کھو بیٹھنے کے باوجود آئرش اننگز لورکن ٹکر کی سرکردگی میں آگے بڑھتی چلی گئی۔

چھوٹی باؤنڈریز کے دفاع میں جو حال پاکستانی پیسرز کا ہوا، اس نے ایک بار پھر بابر اعظم کے اعصاب دھندلا دیے اور وہ اس پچ پر موثر رہنے والے سپنرز کے مکمل استعمال میں ناکام رہے۔

پہلے میچ میں جو کچھ شاداب خان کے ساتھ ہوا، یہاں وہی محمد عامر، نسیم شاہ اور شاہین آفریدی کا مقدر رہا۔ کنڈیشنز سے نامانوس پاکستانی پیسرز کا آدھا میچ تو صحیح لینتھ کھوجنے میں ہی گزر گیا۔

اس یلغار کے بعد جو ہدف پاکستانی بیٹنگ کو درپیش تھا، وہ ناممکن نہ سہی، پریشان کُن ضرور تھا کہ یہاں غلطی کی گنجائش صرف ندامت میں تھی۔ اور دوسری جانب پُرجوش آئرش بولنگ تاریخ رقم کرنے کا سوچ رہی تھی۔

اور پھر وہ گیند آئی جسے پھینکنے کے لیے ہی شاید ہیوم کا یہ میچ کھیلنا ضروری تھا۔

دنیائے کرکٹ کے بہترین بلے بازوں وراٹ کوہلی، جو روٹ، سٹیو سمتھ اور کین ولیمسن کو جو خاصیت اُن کے دیگر ساتھی بلے بازوں سے ممتاز کرتی ہے، وہ بولرز کی اضافی محنت ہے جو انھیں آؤٹ کرنے میں پڑتی ہے کہ انھیں خطا پر اُکسانے کو کچھ معمول سے ہٹ کر، کرنا پڑتا ہے۔

ہیوم کی وہ گیند بھی معمول سے کچھ ہٹ کر تھی۔ وہ آف سٹمپ سے باہر کو بھٹکتی ہوئی گیند تھی جو کھنچی ہوئی لینتھ سے اٹھی اور بابر اعظم اسے کھیلنے کو عین صحیح پوزیشن میں بھی آ گئے مگر تب اچانک کچھ لیٹ موومنٹ ہوئی اور بابر اعظم کے اندازے چُوک گئے۔

Ireland
Getty Images

ایک بڑے ہدف کے تعاقب میں، پہلے ہی اوور میں صائم ایوب جیسا اوپنر کھونے کے بعد دوسرے ہی اوور میں پاکستان اپنے سٹار بلے باز سے بھی محروم ہو گیا۔ ہیوم کی اس گیند کے بعد، تاریخ شاید واقعی آئرش کرکٹ کی سمت چل پڑی تھی کہ پاکستان اس لمحے واقعی پچھلے قدموں پر آ چکا تھا۔

مگر ہیوم کے لیے دن ابھی ختم نہ ہوا تھا۔

اس وکٹ کے بعد گیند گویا ہیوم کا پیچھا کرنے لگی۔ ابتدائی جھٹکے کے بعد محمد رضوان اور فخر زمان پاکستانی اننگز کو سنبھالنے کی تگ و دو کر ہی رہے تھے کہ اچانک گیند کی پیس محمد رضوان کو چکمہ دے گئی اور تاریخ ہیوم کے سر پر منڈلائی۔ مگر ہیوم کے اوسان خطا ہو گئے اور محمد رضوان کو ایک نئی زندگی مل گئی۔

ایک ہی اوور بعد فخر زمان کا بلا بھی دھوکہ کھا گیا اور ایک آسان سا کیچ ایک بار پھر ہیوم کی سمت لہرایا اور اس بار وہ پہلے سے بہتر پوزیشن میں بھی آ گئے مگر گیند ان کی انگلیوں سے پھسلتے پھسلتے زمیں بوس ہو گئی۔

اگر ہیوم یہ دونوں کیچز پکڑ پاتے تو میچ شاید آئرلینڈ کے نام ہوتا اور پاکستان کے خلاف آئرش کرکٹ تاریخ کی پہلی سیریز فتح کے ہیرو بن کر، وہ بھی کیون او برائن کی طرح آئرش کرکٹ کی لوک داستان بن جاتے۔

مگر ہیوم نے تاریخ کو خالی لوٹا دیا۔

محمد رضوان اور فخر زمان کی پارٹنرشپ نے پاکستان کو اس ہزیمت سے بچا لیا جو شروع میں ہی اوپر تلے دو وکٹیں گرنے کے بعد اس اننگز پر منڈلا رہی تھی۔ اس ساجھے داری نے نہ صرف اپنی ٹیم کو بحران سے بچایا بلکہ دونوں بلے بازوں نے ٹیم میں اپنی جگہ پہ اٹھتے سوالوں کا بھی جواب دینے کی کوشش کی۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.