ال نینو اور لا نینا کیا ہیں اور یہ دنیا کے موسموں کو کیسے تبدیل کر رہے ہیں؟

ال نینو اور لا نینا کیسے پیدا ہوتے ہیں اور یہ عالمی موسموں کو کیسے تبدیل کر رہے ہیں؟
ال نینو
Getty Images
سنہ 2023 میں شروع ہونے والے ال نینو کے سلسلے کی وجہ سے عالمی درجہ حرارتریکارڈ سطح تک پہنچ گیا ہے

آسٹریلوی بیورو آف میٹرولوجی کا کہنا ہے کہ سنہ 2023 میں شروع ہونے والا ال نینو کا سلسلہ بالآخر ختم ہو گیا ہے۔

ال نینو کے اس سلسلے کی وجہ سے عالمی درجہ حرارت ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا ہے.

ال نینو اور لا نینا کیا ہیں؟

ال نینو اور لا نینا پیچیدہ موسمی پیٹرن ہیں جو استوائی بحرالکاہل میں درجۂ حرارت کے فرق کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں، اور ان کے اثرات دنیا بھر پر مرتب ہوتے ہیں۔

’ال نینو‘ کو بعض اوقات اس قدرتی مظہر کا گرم مرحلہ جبکہ ’لا نینا‘ کو سرد مرحلہ کہا جاتا ہے۔

عام حالات میں، بحر الکاہل میں مشرق میں سطح کا پانی ٹھنڈا جبکہ مغرب میں گرم ہوتا ہے۔

یہاں ہوائیں مشرق سے مغرب کی جانب چلتی ہیں اور جیسے جیسے ہوا اس سمت میں چلتی ہے سورج کی تپش پانی کو گرم کردیتی ہے۔

ال نینو کے دوران، یہ ہوائیں کمزور یا الٹی سمت میں چلنے لگتی ہیں جس کے باعث سطح کا نسبتاً گرم پانی مشرق کی طرف بہنے لگتا ہے۔

ال نینو
BBC

جبکہ لا نینا کے دوران، مشرق سے مغرب کی جانب چلنے والی معمول کی ہوائیں مزید تیز ہو جاتی ہیں جو سطح کے گرم پانی کو مزید مغرب کی طرف دھکیل دیتی ہیں۔

اس کی وجہ سے سمندر کی گہرائیوں میں موجود ٹھنڈا پانی اوپر آجاتا ہے اور مشرقی بحرالکاہل میں سمندر کی سطح کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ ٹھنڈا ہوجاتا ہے۔

ال نینو
BBC

اس رجحان کا مشاہدہ پہلی مرتبہ17ویں صدی میں پیرو کے ایک ماہی گیر نے کیا جنھوں نے دیکھا کہ امریکہ کے قریب سمندر میں گرم پانی سب سے زیادہ دسمبر کے مہینے میں ہوتا ہے۔

ال نینو اور لا نینا عالمی موسم پر کیسے اثر انداز ہوتے ہیں؟

ال نینو اور لا نینا کے تمام واقعات ایک جیسے نہیں ہوتے اور ہر علاقے پر ان واقعات کے اثرات بھی مختلف ہوتے ہیں۔

تاہم، سائنسدانوں نے کچھ ایسے اثرات کا مشاہدہ کیا ہے جو تمام علاقوں میں یکساں ہیں:

ال نینو
EPA
لا نینا کے نتیجے میں آسٹریلیا کو اکتوبر 2022 میں شدید سیلاب کا سامنا کرنا پڑا

درجہ حرارت میں اتار چڑھاؤ

ال نینو کے دوران عالمی درجہ حرارت عام طور پر بڑھ جاتا ہے، جبکہ لا نینا میں درجہ حرارت نیچے آجاتا ہے۔

ال نینو میں گرم پانی سطح کے قریب رہتا ہے اور معمول سے زیادہ دور تک پھیلتا ہے۔ اس کے نتیجے میں گیلی اور گرم ہوا پیدا ہوتی ہے جو ماحول کو مزید گرم کر دیتی ہے۔

لیکن اس کے علاقائی سطح پر پڑنے والے اثرات کافی پیچیدہ ہیں، اور کچھ جگہیں سال کے مختلف اوقات میں توقع سے زیادہ گرم یا ٹھنڈی ہوسکتی ہیں۔

سنہ 2023 آج تک کا ریکارڈ کیا جانے والا گرم ترین سال ہے اور اس کی ایک بڑی وجہ انسانی مداخلت کی وجہ سے پیدا ہونے والے موسمیاتی تبدیلیوں کے علاوہ ال نینو بھی تھا۔ یہ گرمی اس سال (2024) بھی جاری ہے۔

ال نینو
BBC

سنہ 2020 اور سنہ 2022 کے درمیان، غیر معمولی طور پر طویل عرصے تک لا نینا کے اثرات جاری رہے جس کے باعث عالمی درجہ حرارت کافی حد تک قابو میں رہا۔

ال نینو کے برطانیہ اور مغربی یورپی کے درجہ حرارت پر پڑنے والے اثرات کافی پیچیدہ اور غیر یقینی ہیں۔ مثال کے طور پر، ال نینو کی وجہ سے سردیوں کا موسم اوسط درجے سے زیادہ ٹھنڈا ہو سکتا ہے، لیکن اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ ال نینو کیسے ظاہر ہوتا ہے۔

بارشوں میں تبدیلی

ال نینو واقعات کے دوران، گرم پانی بحرالکاہل کے جیٹ سٹریم کی تیز ہواؤں کو مزید جنوب اور مشرق کی طرف دھکیل دیتا ہے۔

اس کے نتیجے میں جنوبی امریکہ اور خلیج میکسیکو میں زیادہ بارشیں ہوتی ہیں۔

دوسری جانب، جنوب مشرقی ایشیا، آسٹریلیا اور وسطی افریقہ کے علاقوں کو خشک حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

لا نینا میں اس کے بالکل برعکس ہوتا ہے۔

طوفان کی تعداد میں کمی بیشی

ال نینو میں بحر الکاہل کے گرم علاقوں میں میں زیادہ طوفان آتے ہیں، جبکہ جنوبی امریکہ سمیت بحرِ اوقیانوس کے گرم علاقوں میں طوفانوں کی تعداد میں کمی آجاتی ہے۔

عمومی طور پر لا نینا کے دوران اس کے الٹ ہوتا ہے۔

ال نینو
BBC

کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں اضافہ

سائنسدانوں کے مشاہدے مِیں آیا ہے کہ ال نینو کے دوران گرم علاقوں میں پیدا ہونے والے گرم اور خشک حالات کے نتیجے میں فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO2) کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

خشک سالی کی وجہ سے پودے کم تیزی سے بڑھتے ہیں جس کے باعث ان کی کاربن ڈائی آکسائیڈ کم جذب کر پاتے ہیں، جب کہ جنوبی ایشیا جیسی جگہوں پر جنگلوں میں آگ لگنے کے واقعات کی وجہ سے CO2 کا اخراج بڑھ جاتا ہے۔

ال نینو
Reuters
دسمبر 2022 میں ارجنٹائن کے بیونس آئرس میں واقع ناوارو جھیل خشک سالی کی وجہ سے سوکھ گئی

ال نینو اور لا نینا کی اہمیت

ال نینو اور لا نینا کی وجہ سے پیدا ہونے والے شدید موسمی واقعات دنیا بھر میں خوراک اور توانائی کے نظام کو متاثر کرتے ہیں۔

مثال کے طور پر، جب ال نینو واقعات کے دوران جنوبی امریکہ کے مغربی ساحل کے نزدیک سمندر میں ٹھنڈے پانی کی کم مقدار سطح پر آتی ہے تو اس سے سمندر کی تہہ میں پائے جانے غذائی اجزا بھی کم تعداد میں اوپر آتے ہیں۔

اس کی وجہ سے سمندر میں موجود جانوروں اور مچھلیوں کے لیے خوراک میں کمی ہو جاتی ہے جس کے نتیجے میں جنوبی امریکہ کے ماہی گیروں کے لیے دستیاب شکار میں کمی واقع ہوتی ہے۔

ال نینو
Getty Images
ال نینو اور لا نینا کی وجہ سے پیدا ہونے والے شدید موسمی واقعات دنیا بھر میں خوراک اور توانائی کے نظام کو متاثر کرتے ہیں

اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم کے مطابق، سنہ 2015-16 میں ال نینو کے نتیجے میں آنے والی خشک سالی اور سیلاب نے چھ کروڑ سے زائد افراد کی خوراک کو متاثر کیا تھا۔

جب کہ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ال نینو کے عالمی اقتصادی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور مستقبل میں یہ اثرات مزید شدت اختیار کر سکتے ہیں۔

ال نینو اور لا نینا کتنے عرصے بعد آتے ہیں؟

عام طور پر، ال نینو اور لا نینا ہر دو سے سات سال بعد آتے ہیں جو نو سے 12 ماہ تک جاری رہتے ہیں۔

تاہم، یہ ضروری نہیں کہ ہر ال نینو کے بعد ایک لا نینا آئے۔ ال نینو کے مقابلے میں لا نینا کے واقعات کم عام ہیں۔

ال نینو
EPA

کیا موسمیاتی تبدیلی ال نینو اور لا نینا پر اثر انداز ہو رہے ہیں؟

سنہ 2021 میں، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کی تنظیم آئی پی سی سی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سنہ 1950 کے بعد سے رونما ہونے والے ال نینو اور لا نینا کے واقعات کی شدت سنہ 1850 اور سنہ 1950 کے درمیان مشاہدہ کیے گئے واقعات سے زیادہ تھی۔

سائنسداںوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ تاریخی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ 14ویں صدی کے بعد سے ان واقعات کی تعداد اور طاقت میں خاصا فرق آیا ہے۔

آئی پی سی سی کے مطابق، اس بات کا کوئی واضح ثبوت نہیں ہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے ان واقعات کو کتنا متاثر کیا ہے۔

آب و ہوا کے کچھ ماڈل تجویز کرتے ہیں کہ گلوبل وارمنگ کے نتیجے میں ال نینو کے واقعات کی تعداد اور شدت میں اضافہ ہو گا اور ممکنہ طور پر اس سے درجہ حرارت میں بھی مزید اضافہ ہوسکتا ہے- تاہم، اس بارے میں کچھ بھی یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا ہے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.