ڈیجیٹل سلک روڈ کا فروغ

ابھی حال ہی میں چین میں ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس (ڈبلیو آئی سی) ڈیجیٹل سلک روڈ ڈیولپمنٹ فورم کا انعقاد کیا گیا جس کا موضوع "رابطہ کاری اور مشترکہ خوشحالی" تھا۔فورم میں ڈیجیٹل کنیکٹیوٹی، سلک روڈ تعاون، بین الاقوامی سلک روڈ ای کامرس تعاون، ڈیجیٹل دیہات اور پائیدار ترقی جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فورم نے دنیا بھر کے تقریبا 50 ممالک اور خطوں کے شرکاء کو اپنی جانب متوجہ کیا ، اور سرحد پار ای کامرس کے طریقوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ایک رپورٹ بھی جاری کی گئی۔

اس موقع پر چینی حکام نے شرکاء کو بتایا کہ چینی حکومت ڈیجیٹل سلک روڈ کی تعمیر کو فروغ دینے اور ڈیجیٹل اقتصادی ترقی کے ثمرات کو بانٹنے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہاں ہے۔چین مشترکہ مستقبل کی حامل سائبر اسپیس کمیونٹی کی تعمیر کو ایک نئے مرحلے پر لانے کے لئے ، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جدت طرازی پر تعاون کو گہرا کرنے ، ڈیجیٹل ثقافتی تبادلوں اور باہمی تفہیم کو مضبوط بنانے اور ڈیجیٹل گورننس قوانین کا ایک خاکہ تشکیل دینے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی بھی امید رکھتا ہے۔

یہ بات قابل زکر ہے کہ اکتوبر 2023 تک چین نے ای کامرس تعاون پر مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں اور 30 ممالک کے ساتھ دوطرفہ ای کامرس تعاون میکانزم قائم کیا ہے۔چائنا کونسل فار پروموشن آف انٹرنیشنل ٹریڈ کے مطابق سلک روڈ ای کامرس نے مضبوط لچک اور توانائی کا مظاہرہ کیا ہے ، جو اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) تعاون کی ایک اہم خصوصیت بن چکا ہے۔
اقوام متحدہ کے حکام کے نزدیک ڈیجیٹل سلک روڈ بی آر آئی کا ایک لازمی حصہ ہے۔ ڈیجیٹل سلک روڈ نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران ڈیجیٹل کنیکٹیوٹی کو بہتر بنانے ، ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے سمیت دیگر امور میں اہم کردار ادا کیا ہے۔اسی طرح انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکیشن یونین کا موقف ہے کہ ڈیجیٹل غربت اور ڈیجیٹل تقسیم کے خاتمے کے لیے تعاون ناگزیر ہے جو ڈیجیٹل سلک روڈ کی اہمیت کو بخوبی اجاگر کرتا ہے۔ماہرین کے نزدیک فائیو جی، بگ ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت جیسی ٹیکنالوجیز کا بہتر استعمال ضروری ہے تاکہ ٹیکنالوجی کے حوالے سے پائی جانے والی خلیج اور تقسیم کو زیادہ موثر انداز میں ختم کیا جا سکے۔

ڈیجیٹل بیلٹ اینڈ روڈ انٹرنیشنل سینٹر آف ایکسیلینس کہتا ہے کہ ڈیجیٹل بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر پر تعاون تمام ممالک کی ڈیجیٹل صلاحیتوں کو بہتر بنانے، ٹیکنالوجی کے ثمرات سے فائدہ اٹھانے اور رابطے اور مشترکہ خوشحالی کے لحاظ سے مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔اسی طرح ڈیجیٹل سلک روڈ انٹرنیٹ کی ترقی کے حوالے سے گلوبل ساوتھ کو بہتر پوزیشن میں لانے کے لئے تعاون کے مواقع کو ممکن بنا سکتا ہے۔

وسیع تناظر میں چین کے پیش کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو دس سال سے زائد ہو چکے ہیں۔ اس اقدام کی ایک اہم سمت ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر ، ڈیجیٹل مارکیٹس اور دیگر شعبوں میں متعلقہ ممالک کے مابین وسیع تعاون کو فروغ دینا ہے ۔ چین کی فعال شرکت اور تعمیری کردار کے ساتھ ، "ڈیجیٹل سلک روڈ" کی تعمیر نے وسیع نتائج حاصل کیے ہیں۔متعدد شراکت دار ممالک میں فائیو جی بیس اسٹیشنز، ڈیٹا سینٹرز، کلاؤڈ کمپیوٹنگ سینٹرز اور اسمارٹ سینٹرز وغیرہ قائم کیے گئے ۔اس وقت بھی چین ، ڈیجیٹل سلک روڈ کی تعمیر میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے متعلقہ ممالک کے ساتھ مسلسل نئے منصوبے ترتیب دے رہا ہے۔ ان منصوبوں نے نہ صرف بیلٹ اینڈ روڈ کے شراکت دار ممالک میں ڈیجیٹل انفارمیشن انفراسٹرکچر کی سطح کو بہت بہتر بنایا ہے ، بلکہ سماجی اعتبار سے لوگوں کی زندگیوں کو بھی بدل دیا ہے۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1152 Articles with 441611 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More