چین میں اصلاحات اور کھلے پن کے ثمرات

گزشتہ چار دہائیوں میں چین کی نمایاں اقتصادی ترقی ملک کی اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسی کی مرہون منت ہے، جس نے اسے ایک منصوبہ بند معیشت سے مارکیٹ کی معیشت میں تبدیل کر دیا، کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالا اور چین کو دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بنا دیا۔ چین نے اس طرح کا معاشی معجزہ تخلیق کرنے کے لئے ٹھوس عملی اقدامات کا سہارا لیا ہے اور کئی ایسے عوامل ہیں جن کی بناء پر تیزی سے ترقی کی منازل طے کی گئی ہیں۔ان عوامل میں سازگار کاروباری ماحول بھی ایک کلیدی نکتہ ہے، جو ایسی صورتحال اور اقدامات کا مجموعہ ہے جو کاروبار کرنے میں آسانی اور کم لاگت کو یقینی بناتے ہیں۔سازگار کاروباری ماحول مارکیٹ عوامل کی فعالیت اور تخلیقی صلاحیتوں کو متحرک کرتا ہے، اور غیر ملکی سرمایہ کاری اور تعاون کو راغب کرتا ہے. یہ جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دیتا ہے، اور معیشت کی مسابقت اور کارکردگی کو بڑھاتا ہے.

اس ضمن میں چین نے ،داخلی تبدیلی اور بیرونی غیر یقینی صورتحال دونوں کے چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے "نئے دور" میں نئے اقدامات متعارف کروائے، جو صحیح ثابت ہوئے۔ چین نے اپنے کاروباری ماحول کو مزید بہتر بنایا اور اسے عالمی معیارات کے مطابق عمدگی سے ترتیب دیا۔گزشتہ 10 سالوں میں چین عالمی بینک کے ڈوئنگ بزنس کو حوالہ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اپنے کاروباری ماحول میں مسلسل اصلاحات کر رہا ہے۔ ڈوئنگ بزنس 190 معیشتوں میں کاروبار کرنے میں آسانی کی پیمائش کرتا ہے ، جو 10 اشاریوں پر مبنی ہے اور کاروباری سائیکل کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہیں۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق چین 2010 میں 78 ویں سے بڑھ کر 2020 میں 31 ویں نمبر پر ہے۔ چین کی اصلاحاتی کوششیں بنیادی طور پر چار اہم شعبوں پر مرکوز ہیں جن میں املاک کے حقوق کا تحفظ، مارکیٹ تک رسائی، منصفانہ مسابقت اور سماجی کریڈٹ ، شامل ہیں۔ ان میں سے ہر شعبے میں چین نے نمایاں پیش رفت کی ہے اور قابل ذکر نتائج حاصل کیے ہیں۔

ان عوامل کا مختصراً جائزہ لیا جائے تو املاک کے حقوق کا تحفظ مارکیٹ کی معیشت کی بنیاد ہے ، کیونکہ یہ مارکیٹ اسٹیک ہولڈرز کو سرمایہ کاری ، جدت طرازی اور تجارت کے لئے ترغیبات اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔ چین نے مختلف متعلقہ قوانین اور ضوابط پر نظر ثانی، خصوصی عدالتوں اور ٹریبونلز کے قیام، انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس(آئی پی آر) کی خلاف ورزیوں کے نفاذ اور روک تھام میں اضافہ، اور آئی پی آر درخواستوں اور رجسٹریشن کے معیار اور مقدار میں اضافہ کرکے املاکی حقوق، خاص طور پر املاک حقوق دانش کے تحفظ کو مضبوط کیا ہے۔اسی طرح ،مارکیٹ تک رسائی مارکیٹ کی معیشت کا گیٹ وے ہے ، کیونکہ یہ اس بات کا تعین کرتی ہے کہ کن مخصوص حالات میں کون مارکیٹ میں داخل ہوسکتا ہے اور باہر نکل سکتا ہے۔

چین نے مارکیٹ تک رسائی میں نرمی اور وسائل کے آزاد بہاؤ کو فروغ دینا جاری رکھا ہے۔2018 میں مارکیٹ تک رسائی کے لئے منفی فہرست کے نظام کے مکمل نفاذ کے بعد سے ، چین نے مسلسل قومی فہرست کو معیاری اور مربوط کیا ہے ، مقامی فہرستوں کو جامع طور پر شفاف بنایا گیا ہے ، پورے ملک کے لئے ایک " مینجمنٹ ماڈل" قائم کیا ہے ، قانون کے مطابق صنعتوں ، شعبوں ہر قسم کے کاروباری اداروں کے داخلے کو فروغ دیا ہے ، اور مارکیٹ تک رسائی کی رکاوٹوں کو مسلسل ختم کیاہے۔

چین یہ سمجھتا ہے کہ منصفانہ مسابقت مارکیٹ کی معیشت کا انجن ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں ، چین نے امتیازی یا ترجیحی پالیسیوں اور قواعد و ضوابط کو ختم یا اُن پر نظر ثانی کی ہے ، منصفانہ مسابقت کا جائزہ نظام قائم کرتے ہوئے اسے بہتر بنایا ہے ، اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی ترقی کی حمایت ، خاص طور پر مختلف قسم کے کاروباری اداروں کے مابین منصفانہ مسابقت کو فروغ دیا ہے۔اس کے علاوہ، چین نے سرکاری خریداری میں بولی اور ٹینڈرنگ کو معیاری بنایا ہے، اور بولی لگانے اور ٹینڈرنگ کے میدان میں کاروباری ماحول کی خصوصی اصلاح کی ہے.

یوں ،چین کی اصلاحاتی کامیابیوں نے نہ صرف اس کے اپنے کاروباری ماحول کو بہتر بنایا ہے بلکہ عالمی کاروباری ماحول میں بھی کردار ادا کیا ہے۔ چین غیر ملکی سرمایہ کاری کی ایک بڑی منزل اور ذریعہ، جدت طرازی اور تعاون کا رہنما اور شراکت دار، اور کثیرالجہتی اور عالمگیریت کا حامی اور شراکت دار بن چکا ہے۔تاہم چین کا اصلاحاتی سفر ابھی ختم نہیں ہوا ہے بلکہ کاروباری ماحول میں اصلاحات چینی حکومت کے لئے ہمیشہ ایک اہم کام ہے، اور دنیا کے لئے ایک قابل قدر موقع ہے. آج جب، چین میں اصلاحات اور کھلے پن کی کامیاب پالیسی کو 45 سال ہو چکے ہیں،ملک آئندہ اصلاحات کے لئےپُر عزم ہے، اور اپنے عملی اقدامات سے انسانیت کے لئے مشترکہ مستقبل کی حامل ایک کمیونٹی کی تعمیر کر رہا ہے.

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1155 Articles with 445676 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More